banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 40 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

اَفَاَصْفٰىكُمْ رَبُّكُمْ بِالْبَنِیْنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الْمَلٰٓىٕكَةِ اِنَاثًاؕ-اِنَّكُمْ لَتَقُوْلُوْنَ قَوْلًا عَظِیْمًا(40)

ترجمہ: کنزالایمان کیا تمہارے رب نے تم کو بیٹے چن دئیے اور اپنے لیے فرشتوں سے بیٹیاں بنائیں بیشک تم بڑا بول بولتے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا تمہارے رب نے تمہارے لئے بیٹے چن لئے اور اپنے لیے فرشتوں سے بیٹیاں بنالیں ۔ بیشک تم بہت بڑی بات بول رہے ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَوْلًا عَظِیْمًا: بڑی بات۔} مشرکینِ عرب فرشتوں  کو اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی بیٹیاں  کہتے تھے، ان کی تردید میں  یہ آیت نازل ہوئی جس میں  فرمایا گیا کہ بد نصیبو! اپنے لئے لڑکیاں  پسند نہیں کرتے ان کی پیدائش پر ناراض ہوتے اور برا مناتے ہو بلکہ انہیں  قتل کردیتے ہو اور اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے لڑکیاں  ثابت کرتے ہو کیا خدا نے تمہارے خیال کے مطابق اچھی چیز یعنی لڑکے تمہیں  دئیے اور بری چیز اپنے لئے رکھی۔ یقینا تم بہت ہی سخت بات کہہ رہے ہو کہ اللّٰہ تعالیٰ کے لئے اولاد ثابت کرتے ہو جو جسم کے خواص سے ہے حالانکہ اللّٰہ تعالیٰ اس سے پاک ہے پھر اس میں  بھی اپنی بڑائی رکھتے ہو کہ اپنے لئے تو بیٹے پسند کرتے ہو اور اس کے لئے بیٹیاں  تجویز کرتے ہو۔( روح البیان،الاسراء، تحت الآیۃ: ۴۰، ۵ / ۱۶۰-۱۶۱) یہ تمہاری کتنی بے ادبی اور گستاخی ہے۔