banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 75 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

وَ لَوْ لَاۤ اَنْ ثَبَّتْنٰكَ لَقَدْ كِدْتَّ تَرْكَنُ اِلَیْهِمْ شَیْــٴًـا قَلِیْلًا(74)اِذًا لَّاَذَقْنٰكَ ضِعْفَ الْحَیٰوةِ وَ ضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَیْنَا نَصِیْرًا(75)

ترجمہ: کنزالایمان اور اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ تم ان کی طرف کچھ تھوڑا سا جھکتے۔ اور ایسا ہوتا تو ہم تم کو دُونی عمر اور دو چند موت کا مزہ دیتے پھر تم ہمارے مقابل اپنا کوئی مددگار نہ پاتے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ تم ان کی طرف کچھ تھوڑا سا مائل ہوجاتے۔ اور اگرایسا ہوتا تو ہم تمہیں دنیوی زندگی میں دگنی سزا اور موت کے بعد دگنی سزا کا مزہ چکھاتے پھر تم ہمارے مقابل اپنا کوئی مددگار نہ پاتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَوْ لَاۤ اَنْ ثَبَّتْنٰكَ:اور اگر ہم تمہیں  ثابت قدم نہ رکھتے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں  کفار کی بات کا رد اور حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی عظمت و شان اور معصومیت کا بیان فرمایا گیا ہے کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی خاص رحمت ہر وقت اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے شاملِ حال رہتی ہے چنانچہ فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، اگر ہم تمہیں  معصوم بنا کرثابت قدم نہ رکھتے تو قریب تھا کہ تم ان کی طرف کچھ تھوڑا سا مائل ہوجاتے لیکنایسا نہ ہوا بلکہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کو ثابت قدم رکھا اور اگربالفرض ایسا ہوتا کہ آپ ان کی طرف جھکتے تو ہم تمہیں  دنیوی زندگی میں  دگنی سزا اور موت کے بعد دگنی سزا کا مزہ چکھاتے کیونکہ حضور پُرنورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مرتبہ دوسروں  سے بلند تر ہے اس لئے آپ سے پاکیزگی اور کردار میں  عظمت کا تقاضا بھی دوسروں  کی بنسبت زیادہ ہے۔