banner image

Home ur Surah Al Jasia ayat 22 Translation Tafsir

اَلْجَاثِيَة

Surah Al Jasia

HR Background

وَ خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ وَ لِتُجْزٰى كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ(22)

ترجمہ: کنزالایمان اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ بنایا اور اس لیے کہ ہر جان اپنے کئے کا بدلہ پائے اور اُن پر ظلم نہ ہوگا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ بنایا اورتاکہ ہر جان کواس کی کمائی کا بدلہ دیا جائے اور ان پر ظلم نہیں ہوگا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ: اور اللہ نے آسمانوں  اور زمین کو حق کے ساتھ بنایا۔} ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین کو حق کے ساتھ بامقصد بنایا تاکہ یہ تخلیق اللہ تعالیٰ کی قدرت اور اس کی وحدانیت پر دلالت کرے اورتاکہ ہر جان کواس کی نیکی اور بدی کا بدلہ دیا جائے اور ان پرثواب کی کمی یا عذاب کی زیادتی کے ساتھ ظلم نہیں  ہوگا۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ اِس عالَم کی پیدائش سے عدل اور رحمت کا اظہار کرنامقصود ہے اور یہ پوری طرح قیامت ہی میں  ہوسکتا ہے کہ اہلِ حق اور اہلِ باطل میں  امتیاز کامل ہو، مخلص مومن جنت کے درجات میں  ہوں  اور نافرمان کافر جہنم کے دَرَکات میں  ہوں ۔(جلالین، الجاثیۃ ، تحت الآیۃ: ۲۲، ص۴۱۴ ، روح البیان ، الجاثیۃ، تحت الآیۃ: ۲۲، ۸ / ۴۴۷، خازن، الجاثیۃ، تحت الآیۃ: ۲۲، ۴ / ۱۲۰، ملتقطاً)

یاد رہے کہ قیامت کے دن بعض مجرموں  کو معافی دے دینا اور اطاعت گزاروں  کو ان کے عمل سے زیادہ ثواب عطا فرما دینا اللہ تعالیٰ کا رحم و کرم ہے، جبکہ بعض لوگوں  کے اعمال ضبط ہوجانا ان کے اپنے قصور کی وجہ سے ہوگا نہ کہ یہ ان پر اللہ تعالیٰ کاظلم ہو گا کیونکہ اللہ تعالیٰ ظلم کرنے سے پاک ہے۔