Home ≫ ur ≫ Surah Al Kahf ≫ ayat 96 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالَ مَا مَكَّنِّیْ فِیْهِ رَبِّیْ خَیْرٌ فَاَعِیْنُوْنِیْ بِقُوَّةٍ اَجْعَلْ بَیْنَكُمْ وَ بَیْنَهُمْ رَدْمًا(95)اٰتُوْنِیْ زُبَرَ الْحَدِیْدِؕ-حَتّٰۤى اِذَا سَاوٰى بَیْنَ الصَّدَفَیْنِ قَالَ انْفُخُوْاؕ-حَتّٰۤى اِذَا جَعَلَهٗ نَارًاۙ-قَالَ اٰتُوْنِیْۤ اُفْرِغْ عَلَیْهِ قِطْرًاﭤ(96)فَمَا اسْطَاعُوْۤا اَنْ یَّظْهَرُوْهُ وَ مَا اسْتَطَاعُوْا لَهٗ نَقْبًا(97)
تفسیر: صراط الجنان
{ قَالَ:کہا۔} حضرت ذوالقر نین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے ان سے فرمایا’’ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل سے میرے پاس کثیر مال اور ہرقسم کا سامان موجود ہے تم سے کچھ لینے کی حاجت نہیں ، البتہ تم جسمانی قوت کے ساتھ میری مدد کرو اور جو کام میں بتاؤں وہ انجام دو ،میں تم میں اور ان میں ایک مضبوط رکاوٹ بنادوں گا۔( مدارک، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۵، ص۶۶۳-۶۶۴، خازن، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۵، ۳ / ۲۲۵، ملتقطاً)
{ اٰتُوْنِیْ زُبَرَ الْحَدِیْدِ:میرے پاس لوہے کے ٹکڑے لاؤ ۔} ان لوگوں نے عرض کی: پھر ہمارے متعلق کیا خدمت ہے؟ آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا ’’میرے پاس پتھر کے سائز کے لوہے کے ٹکڑے لاؤ ۔جب وہ لے آئے تواس کے بعد ان سے بنیاد کھدوائی ، جب وہ پانی تک پہنچی تو اس میں پتھر پگھلائے ہوئے تانبے سے جمائے گئے اور لوہے کے تختے اوپر نیچے چن کر اُن کے درمیان لکڑی اور کوئلہ بھروا دیا اور آگ دے دی اس طرح یہ دیوار پہاڑ کی بلندی تک اونچی کردی گئی اور دونوں پہاڑوں کے درمیان کوئی جگہ نہ چھوڑی گئی، پھر اوپر سے پگھلایا ہوا تانبہ دیوار میں پلا دیا گیا تو یہ سب مل کر ایک سخت جسم بن گیا۔( خازن، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۶، ۳ / ۲۲۵-۲۲۶، مدارک، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۶، ص۶۶۴، جلالین، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۶، ص۲۵۲، ملتقطاً)
{ فَمَا اسْطَاعُوْۤا اَنْ یَّظْهَرُوْهُ:تو یاجوج و ماجوج اس پر نہ چڑھ سکے۔} جب حضرت ذوالقر نین رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے دیوار مکمل کر لی تو یاجوج اور ماجوج آئے اور انہوں نے اس دیوار پر چڑھنے کا ارادہ کیا تو اس کی بلندی اور ملائمت کی وجہ سے اس پر نہ چڑھ سکے، پھر انہوں نے نیچے سے اس میں سوراخ کرنے کی کوشش کی تو اس دیوار کی سختی اور موٹائی کی وجہ سے اس میں سوراخ نہ کر سکے۔( روح البیان، الکہف، تحت الآیۃ: ۹۷، ۵ / ۲۹۹)