banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 5 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَ(5)اِلَّا عَلٰۤى اَزْوَاجِهِمْ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُمْ فَاِنَّهُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ(6)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ۔ مگر اپنی بیبیوں یا شرعی باندیوں پر جو ان کے ہاتھ کی مِلک ہیں کہ ان پر کوئی ملامت نہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔ مگر اپنی بیویوں یا شرعی باندیوں پر جو ان کے ہاتھ کی مِلک ہیں پس بیشک ان پر کوئی ملامت نہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَ: وہ اپنی شرمگاہوں  کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔} اس آیت سے کامیابی حاصل کرنے والے اہلِ ایمان کا چوتھا وصف بیان کیا گیا ہے، چنانچہ ا س آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ ایمان والے زنا اور زنا کے اَسباب و لَوازمات وغیرہ حرام کاموں  سے اپنی شرمگاہوں  کی حفاظت کرتے ہیں  البتہ اگروہ اپنی بیویوں  اور شرعی باندیوں  کے ساتھ جائز طریقے سے صحبت کریں  تو اس میں  ان پر کوئی ملامت نہیں ۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۵-۶، ۳ / ۳۲۰-۳۲۱، ملخصًا)

شرمگاہ کی حفاظت کرنے کی فضیلت:

            حدیث پاک میں  زبان اور شرمگاہ کو حرام اور ممنوع کاموں  سے بچانے پر جنت کا وعدہ کیا گیا ہے،چنانچہ صحیح بخاری میں  حضرت سہل بن سعد رَضِیَ  اللہ  تَعَالٰی  عَنْہُ سے روایت ہے، رسول کریم صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا ’’جو شخص میرے لیے اس چیز کا ضامن ہو جائے جو اس کے جبڑوں  کے درمیان میں  ہے یعنی زبان کا اور اس کا جو اس کے دونوں  پاؤں  کے درمیان میں  ہے یعنی شرمگاہ کا، میں  اس کے لیے جنت کا ضامن ہوں ۔( بخاری، کتاب الرقاق، باب حفظ اللسان، ۴ / ۲۴۰، الحدیث: ۶۴۷۴)

شرمگاہ کی شہوت کا علمی اور عملی علاج:

            یاد رہے کہ شرمگاہ کی شہوت کو پورا کرنا انسانی فطرت کا تقاضا اور بے شمار فوائد حاصل ہونے کا ذریعہ ہے،اگر اس تقاضے کو شریعت کے بتائے ہوئے جائز طریقے سے پورا کیا جائے تو یہ دنیا میں  بہت بڑی نعمت اور آخرت میں  ثواب حاصل ہونے کا ایک ذریعہ ہے اور اگر اسے ناجائز و حرام ذرائع سے پورا کیا جائے تو یہ دنیا میں  بہت بڑی آفت اور قیامت کے دن جہنم کے دردناک عذاب میں  مبتلا ہونے کا سبب ہے، لہٰذا جو شخص اپنی خواہش کی تکمیل چاہتا ہے تواسے چاہئے کہ اگرکسی عورت سے شرعی نکاح کر سکتا ہے تو نکاح کر لے تاکہ اسے اپنے لئے جائز ذریعہ مل جائے اور اگر وہ شرعی نکاح کرنے کی طاقت نہیں  رکھتا تو پھر روزے رکھ کر اپنے نفس کو مغلوب کرنے کی کوشش کرے اور ا س کے ساتھ ساتھ ان تمام اَسباب اور مُحرِّکات سے بچنے کی بھی بھرپور کوشش کرے جن کی وجہ سے نفس کی اِس خواہش میں  اضافہ ہوتا ہے،نیز ناجائز و حرام ذریعے سے اِس خواہش کو پورا کرنے پر قرآنِ مجید اور اَحادیثِ مبارکہ میں  جن سزاؤں  اور عذابات کا ذکر کیا گیا ہے ان کا بغور مطالعہ کر ے اور  اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  اپنے نفس کی حفاظت کے لئے خوب دعائیں  کرے۔