banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 93 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

قُلْ رَّبِّ اِمَّا تُرِیَنِّیْ مَا یُوْعَدُوْنَ(93)رَبِّ فَلَا تَجْعَلْنِیْ فِی الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(94)

ترجمہ: کنزالایمان تم عرض کرو کہ اے میرے رب اگر تو مجھے دکھائے جو انہیں وعدہ دیا جاتا ہے۔ تو اے میرے رب مجھے ان ظالموں کے ساتھ نہ کرنا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تم عرض کرو: اے میرے رب! اگر تو مجھے وہ دکھادے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے۔ تو اے میرے رب! مجھے ان ظالموں میں (شامل) نہ کرنا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ رَّبِّ: تم عرض کرو: اے میرے رب!} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں   اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، تم یوں دعاکرو کہ اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، اگر تو مجھے وہ عذا ب دکھادے جس کا(دنیا میں ) ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے تو اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، مجھے ان ظالموں  میں  شامل نہ کرنا اور ان کا ساتھی نہ بنانا۔( ابوسعود، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۹۳-۹۴، ۴ / ۶۲)

             یاد رہے کہ یہ بات یقینی طور پر معلوم ہے کہ  اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کفار کا ساتھی نہ بنائے گا،اس کے باوجود رسول کریم صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاا س طرح دعا فرمانا، عاجزی اور بندگی کے اظہار کے طور پر ہے۔ اسی طرح انبیاءِ معصومین عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام استغفار کیا کرتے ہیں حالانکہ انہیں  اپنی مغفرت اور اکرامِ خداوندی کا علم یقینی ہوتا ہے، یہ سب تواضع اور اظہارِبندگی کے طور پر ہے۔