banner image

Home ur Surah Al Qalam ayat 12 Translation Tafsir

اَلْقَلَم

Al Qalam

HR Background

مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ مُعْتَدٍ اَثِیْمٍ(12)

ترجمہ: کنزالایمان بھلائی سے بڑا روکنے والاحد سے بڑھنے والا گنہگار۔ ترجمہ: کنزالعرفان بھلائی سے بڑا روکنے والا، حد سے بڑھنے والا،بڑا گناہگار۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{مَنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ: بھلائی سے بڑا روکنے والا۔} اس آیت میں  اس کافر کے تین عیوب بیان کئے گئے ہیں  :

(1)… وہ بھلائی سے بڑا روکنے والا ہے۔اس سے مراد یہ ہے کہ وہ( ایسا) بخیل ہے کہ نہ خود نیک کاموں  میں  خرچ کرتا ہے اور نہ دوسرے کو نیک کاموں  میں  خرچ کرنے دیتا ہے۔حضرت عبداللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا اس کے معنی بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں  کہ بھلائی سے روکنے سے مقصود اسلام سے روکنا ہے کیونکہ ولید بن مغیرہ اپنے بیٹوں  اور رشتہ داروں  سے کہتا تھا کہ اگر تم میں  سے کوئی اسلام میں  داخل ہوا تو میں  اُسے اپنے مال میں  سے کچھ نہ دوں  گا۔

(2)… لوگوں  پر ظلم کرنے میں  حد سے بڑھنے والا ہے۔

(3)…سخت گناہگار ہے۔(خازن ، ن ، تحت الآیۃ : ۱۲ ، ۴ / ۲۹۵ ، صاوی، القلم، تحت الآیۃ: ۱۲،  ۶ / ۲۲۱۳، قرطبی، القلم، تحت الآیۃ: ۱۲، ۹ / ۱۷۴، الجزء الثامن عشر، تفسیر کبیر، القلم، تحت الآیۃ: ۱۲،  ۱۰ / ۶۰۴، ملتقطاً)