banner image

Home ur Surah Al Qalam ayat 36 Translation Tafsir

اَلْقَلَم

Al Qalam

HR Background

اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ(34)اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِیْنَ كَالْمُجْرِمِیْنَﭤ(35)مَا لَكُمْٙ-كَیْفَ تَحْكُمُوْنَ(36)

ترجمہ: کنزالایمان بے شک ڈر والوں کے لیے ان کے رب کے پاس چین کے باغ ہیں ۔ کیا ہم مسلمانوں کو مجرموں سا کردیں ۔ تمہیں کیا ہوا کیسا حکم لگاتے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ڈر والوں کے لیے ان کے رب کے پاس چین کے باغ ہیں ۔ توکیا ہم مسلمانوں کو مجرموں جیسا کردیں ۔ تمہیں کیا ہوا؟ کیسا حکم لگاتے ہو؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ: بیشک ڈر والوں  کے لیے۔} ارشاد فرمایا کہ کفر اور گناہوں  سے بچنے والوں  کے لئے آخرت میں  ان کے رب عَزَّوَجَلَّ کے پاس ایسے باغ ہیں  جن میں  صرف نعمتیں  ہی ہیں  اور وہ دنیا کی نعمتوں  کی طرح بدمزہ اور زائل ہونے کے خوف سے پاک ہیں ۔( ابو سعود، ن، تحت الآیۃ: ۳۴، ۵ / ۷۵۶)

{اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِیْنَ كَالْمُجْرِمِیْنَ: توکیا ہم مسلمانوں  کو مجرموں  جیسا کردیں ۔} شانِ نزول : جب اوپر والی آیت نازل ہوئی تو مشرکین نے مسلمانوں  سے کہا کہ جس طرح ہمیں  دنیا میں  آسائش حاصل ہے اسی طرح اگر ہم مرنے کے بعد پھر اُٹھائے بھی گئے تو آخرت میں  بھی ہم تم سے اچھے رہیں  گے اور ہمارا ہی درجہ بلند ہوگا ، اس پر یہ آیات نازل ہوئیں  اور اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت میں  اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ کیا ہم نجات حاصل ہونے اور درجات ملنے کے معاملے میں  مسلمانوں  کو کافروں  جیسا کردیں  گے اور اُن مخلص فرمانبرداروں  کو اِن سرکش باغیوں  پر فضیلت نہ دیں  گے! ہمارے بارے میں  ایسا فاسد گمان رکھتے ہو،تمہیں  کیا ہوا اور تم اپنی جہالت کی وجہ سے کیسا حکم لگا رہے ہو، تمہاری حالت سے تو ایسالگ رہا ہے جیسے جزا کا معاملہ تمہارے سپرد ہے اور تم اس میں  جو چاہے فیصلہ کر لو ۔( مدارک، القلم، تحت الآیۃ: ۳۵-۳۶، ص۱۲۶۹، روح البیان، ن، تحت الآیۃ: ۳۵-۳۶، ۱۰ / ۱۱۹، ملتقطاً)

            اس سے معلوم ہو اکہ کافر اور مسلمان برابر نہیں  بلکہ یہ دو الگ الگ قومیں  ہیں ۔