Home ≫ ur ≫ Surah Al Qamar ≫ ayat 31 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ صَیْحَةً وَّاحِدَةً فَكَانُوْا كَهَشِیْمِ الْمُحْتَظِرِ(31)
تفسیر: صراط الجنان
{ اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ صَیْحَةً وَّاحِدَةً: بیشک ہم نے ان پر ایک زور دار چیخ بھیجی ۔} اس آیت میں قومِ ثمود پر آنے والے عذاب کی کیفِیَّت بیان کی گئی ہے، چنانچہ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ جس دن انہوں نے اونٹنی کو قتل کیا تو اس کے چوتھے دن ان پر حضرت جبریلعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے ایک زور دار چیخ ماری جس کی وجہ سے ان کی حالت ایسے ہو گئی جس طرح چرواہے جنگل میں اپنی بکریوں کی حفاظت کے لئے گھاس کا نٹوں کا اِحاطہ بنالیتے ہیں ، اس میں سے کچھ گھاس بچی رہ جاتی ہے اور وہ جانوروں کے پاؤں میں روند کر ریزہ ریزہ ہوجاتی ہے۔(صاوی، القمر، تحت الآیۃ: ۳۱، ۶ / ۲۰۶۷، مدارک، القمر، تحت الآیۃ: ۳۱، ص۱۱۸۸، ملتقطاً)