banner image

Home ur Surah Al Taubah ayat 88 Translation Tafsir

اَلتَّوْبَة

At Taubah

HR Background

لٰـكِنِ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْؕ-وَ اُولٰٓىٕكَ لَهُمُ الْخَیْرٰتُ٘-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ(88)اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(89)

ترجمہ: کنزالایمان لیکن رسول اور جو ان کے ساتھ ایمان لائے انہوں نے اپنے مالوں جانوں سے جہاد کیا اور انہیں کے لیے بھلائیاں ہیں اور یہی مراد کو پہونچے۔ اللہ نے ان کے لیے تیار کر رکھی ہیں بہشتیں جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ان میں رہیں گے یہی بڑی مراد ملنی ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان لیکن رسول اور جو ان کے ساتھ ایمان لائے انہوں نے اپنے مالوں اورجانوں کے ساتھ جہاد کیا اور انہیں کے لیے بھلائیاں ہیں اور یہی کامیاب ہونے والے ہیں ۔ اور اللہ نے ان کے لئے جنتیں تیار کر رکھی ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، ہمیشہ ان میں رہیں گے ۔یہی بڑی کامیابی ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لٰكِنِ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ:لیکن رسول اور جو ان کے ساتھ ایمان لائے۔} اس سے پہلی آیات میں جہاد سے راہِ فرار اختیار کرنے میں منافقوں کا حال بیان کیا گیا اور اس آیت سے نبی کریمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اور ان کے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم کا جذبۂ جہاد بیان کیا گیا کہ انہوں نے اللہتعالیٰ کی رضا کی طلب میں اور اس کی بارگاہ میں قرب حاصل کرنے کے لئے اپنے مال اور اپنی جانیں دونوں خرچ کر دیں۔ (تفسیر کبیر، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۸۸، ۶ / ۱۱۹)

آیت ’’ اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ‘‘ سے معلوم ہونے والے مسائل:

اس آیت سے دومسئلے معلوم ہوئے

(1)… جنت اور وہاں کی نعمتیں پیدا ہو چکی ہیں۔

(2)… جنتی اپنی اپنی جنت کے پورے پورے مالک ہوں گے۔ وہاں صرف مہمان کی طرح بغیر ملکیت کے نہ ہوں گے البتہ ان کی خاطر تواضع مہمانوں کی سی ہوگی۔