Home ≫ ur ≫ Surah Al Waqiah ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
ثُلَّةٌ مِّنَ الْاَوَّلِیْنَ(13)وَ قَلِیْلٌ مِّنَ الْاٰخِرِیْنَﭤ(14)
تفسیر: صراط الجنان
{ثُلَّةٌ مِّنَ
الْاَوَّلِیْنَ: وہ پہلے لوگوں میں سے ایک
بڑا گروہ ہوگا۔}اس آیت اورا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ آگے بڑھ جانے
والے پہلے لوگوں میں سے بہت ہیں اور بعد والوں میں سے تھوڑے ہیں ۔ پہلے لوگوں سے
کون مراد ہیں اس کی تفسیر میں صحیح قول یہ ہے کہ پہلے لوگوں سے تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت ہی کے پہلے وہ لوگ
مراد ہیں جو مہاجرین و اَنصار میں سے(اسلام قبول کرنے میں ) سابقین اَوّلین ہیں
اوربعد والوں سے ان کے بعد والے لوگ مراد ہیں ۔( تفسیرکبیر، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ۱۰ / ۳۹۲، تفسیرسمرقندی، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۴، ۳ / ۳۱۴، خازن، الواقعۃ، تحت
الآیۃ: ۱۳-۱۴، ۴ / ۲۱۷، خزائن العرفان، البقرۃ،
تحت الآیۃ: ۱۴، ص ۹۸۷ ، ملتقطاً)
اَحادیث
سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے ،جیسا کہ مرفوع حدیث میں ہے کہ’’ یہاں اَوّلین و
آخِرین اسی اُمت کے پہلے اور بعد والے لوگ ہیں ۔(ابوسعود،
الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۱۴، ۵ / ۶۷۲)
اور
حضرت ابو بکرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی
عَنْہُ سے یہ بھی مروی ہے کہ
حضورِاقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ دونوں گروہ
میری ہی امت کے ہیں۔( مسند ابوداود طیالسی، بقیۃ احادیث ابی بکرۃ رضی اللّٰہ عنہ، ص ۱۲۰، الحدیث: ۸۸۶)