Home ≫ ur ≫ Surah Al Yusuf ≫ ayat 65 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَمَّا فَتَحُوْا مَتَاعَهُمْ وَجَدُوْا بِضَاعَتَهُمْ رُدَّتْ اِلَیْهِمْؕ-قَالُوْا یٰۤاَبَانَا مَا نَبْغِیْؕ-هٰذِهٖ بِضَاعَتُنَا رُدَّتْ اِلَیْنَاۚ-وَ نَمِیْرُ اَهْلَنَا وَ نَحْفَظُ اَخَانَا وَ نَزْدَادُ كَیْلَ بَعِیْرٍؕ-ذٰلِكَ كَیْلٌ یَّسِیْرٌ(65)
تفسیر: صراط الجنان
{ وَ لَمَّا فَتَحُوْا مَتَاعَهُمْ:اور جب انہوں نے اپنا سامان کھولا۔} یعنی جب انہوں نے اپنا وہ سامان کھولا جو مصر سے لائے تھے تو اس میں اپنی رقم کو بھی موجود پایا جو انہیں واپس کر دی گئی تھی ،رقم دیکھ کر کہنے لگے ’’اے ہمارے والد محترم ! اس سے زیادہ کرم و احسان اور کیا ہو گا کہ بادشاہ نے سامان کے ساتھ وہ رقم بھی ہمیں واپس کر دی ہے جوہم نے سامان کی قیمت کے طور پر دی تھی لہٰذا آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہمارے بھائی کو ساتھ جانے کی اجازت دے دیں تاکہ ہم جائیں اور اپنے گھر والوں کے لیے غلہ خرید کر لائیں اور ہم اپنے بھائی بنیامین کی حفاظت کریں گے اور ہم اپنے بھائی کی وجہ سے اس کے حصے کا ایک اونٹ کا بوجھ اور زیادہ پائیں ، یہ اونٹ کے بوجھ کا غلہ دینا بادشاہ کے لئے بہت آسان بوجھ ہے کیونکہ اس نے ہم پر اس سے زیادہ کرم و احسان فرمایا ہے۔ (خازن، یوسف، تحت الآیۃ: ۶۵، ۳ / ۳۱)