banner image

Home ur Surah Al Yusuf ayat 68 Translation Tafsir

يُوْسُف

Yusuf

HR Background

وَ لَمَّا دَخَلُوْا مِنْ حَیْثُ اَمَرَهُمْ اَبُوْهُمْؕ-مَا كَانَ یُغْنِیْ عَنْهُمْ مِّنَ اللّٰهِ مِنْ شَیْءٍ اِلَّا حَاجَةً فِیْ نَفْسِ یَعْقُوْبَ قَضٰىهَاؕ-وَ اِنَّهٗ لَذُوْ عِلْمٍ لِّمَا عَلَّمْنٰهُ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ(68)

ترجمہ: کنزالایمان اور جب وہ داخل ہوئے جہاں سے ان کے باپ نے حکم دیا تھا وہ کچھ انہیں اللہ سے بچا نہ سکتا ہاں یعقوب کے جی کی ایک خواہش تھی جو اس نے پوری کرلی اور بیشک وہ صاحبِ علم ہے ہمارے سکھائے سے مگر اکثر لوگ نہیں جانتے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور جب وہ وہیں سے داخل ہوئے جہاں سے ان کے باپ نے حکم دیا تھا، وہ انہیں اللہ سے کچھ بچا نہ سکتے تھے البتہ یعقوب کے دل میں ایک خواہش تھی جو اس نے پوری کرلی اور بیشک وہ صاحب علم تھا کیونکہ ہم نے اسے تعلیم دی تھی مگر اکثر لوگ نہیں جانتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَمَّا دَخَلُوْا:اور جب وہ داخل ہوئے۔} آیت کا معنی یہ ہے کہ حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بیٹوں  کا مختلف دروازوں  سے شہر میں  داخل ہونا ان سے وہ چیز دور نہیں  کرسکتا جو اللّٰہ تعالیٰ نے ان کے لئے مقدر فرما دی ہے، اللّٰہ تعالیٰ کی تقدیر کو دیکھا جائے تو ان کا ایک ہی دروازے سے داخل ہونا یا مختلف دروازوں  سے داخل ہونا دونوں برابر ہے، ان کا مختلف دروازوں  سے جانا اگرچہ اللّٰہ تعالیٰ کی تقدیر کو نہیں  ٹال سکتا لیکن بد نظری سے بچنے کی یہ تدبیر اختیار کرنا حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے دل کی ایک تمنا تھی جو انہوں  نے پوری کر لی ۔حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام صاحبِ علم تھے کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ نے انہیں  تعلیم دی تھی مگر اکثر لوگ وہ علم نہیں جانتے جو اللّٰہ تعالیٰ اپنے چنے ہوئے بندوں کو دیتا ہے۔(جلالین مع صاوی، یوسف، تحت الآیۃ: ۶۸، ۳ / ۹۶۹)