Home ≫ ur ≫ Surah An Nahl ≫ ayat 8 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَّ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ وَ الْحَمِیْرَ لِتَرْكَبُوْهَا وَ زِیْنَةًؕ-وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(8)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ الْخَیْلَ وَ الْبِغَالَ:اور گھوڑے اور خچر۔} یعنی اللّٰہ تعالیٰ نے گھوڑے،خچر اور گدھے بھی تمہارے نفع کے لئے پیدا کئے تاکہ تم ان پر سوار ی کرو اور ان میں تمہارے لئے سواری اور دیگر جو فوائد ہیں ان کے ساتھ ساتھ یہ تمہارے لئے زینت ہیں۔( تفسیر طبری، النحل، تحت الآیۃ: ۸، ۷ / ۵۶۲)
اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت:
علما فرماتے ہیں ’’ ہمیں اونٹ، گائے، بکری، گھوڑا اور خچر وغیرہ جانوروں کا مالک بنا دینا، انہیں ہمارے لئے نرم کر دینا، ان جانوروں کو اپنا تابع کرنا اور ان سے نفع اٹھانا ہمارے لئے مباح کر دینا اللّٰہ تعالیٰ کی ہم پر رحمت ہے۔ (قرطبی، النحل، تحت الآیۃ: ۸، ۵ / ۵۵، الجزء العاشر)
{وَ یَخْلُقُ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ:اور( ابھی مزید) ایسی چیزیں پیدا کرے گاجو تم جانتے نہیں۔} یعنی جانوروں کی جو اقسام تمہارے سامنے بیان کی گئیں ان کے علاوہ ابھی مزید ایسی عجیب و غریب چیزیں اللّٰہ تعالیٰ پیدا کرے گاجن کی حقیقت اور پیدائش کی کیفیت تم نہیں جانتے ۔(ابوسعود، النحل، تحت الآیۃ: ۸، ۳ / ۲۴۷، جلالین، النحل، تحت الآیۃ: ۸، ص۲۱۶، ملتقطاً) اس میں وہ تمام چیزیں آگئیں جو آدمی کے فائدے، راحت و آرام اورآسائش کے کام آتی ہیں اور وہ اس وقت تک موجود نہیں ہوئی تھیں لیکن اللّٰہ تعالیٰ کو ان کا آئندہ پیدا کرنا منظور تھا جیسے کہ بحری جہاز ، ریل گاڑیاں ، کاریں ، بسیں ، ہوائی جہاز اور اس طرح کی ہزاروں ، لاکھوں سائنسی ایجادات ۔ اور ابھی آئندہ زمانے میں نہ جانے کیا کیا ایجاد ہوگا لیکن جو بھی ایجاد ہوگا وہ اس آیت میں داخل ہوگا۔