banner image

Home ur Surah An Nahl ayat 88 Translation Tafsir

اَلنَّحْل

An Nahl

HR Background

اَلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ صَدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ زِدْنٰهُمْ عَذَابًا فَوْقَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُوْا یُفْسِدُوْنَ(88)

ترجمہ: کنزالایمان جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا ہم نے عذاب پر عذاب بڑھایا بدلہ ان کے فساد کا۔ ترجمہ: کنزالعرفان جنہوں نے کفر کیا اور اللہ کی راہ سے روکا ہم ان کے فساد کے بدلے میں عذاب پر عذاب کا اضافہ کردیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَّذِیْنَ كَفَرُوْا:جنہوں  نے کفر کیا۔} اس سے پہلی آیت میں  اللّٰہ تعالیٰ نے ان کافروں  کی وعید بیان فرمائی جنہوں  نے صرف خود کفر کیا جبکہ ا س آیت میں ان کافروں  کی وعید بیان فرمائی جو خود بھی کافر تھے اور دوسروں  کو اللّٰہ تعالیٰ کے راستے سے روک کر(اور گمراہ کر کے) انہیں  کافر بناتے تھے۔( تفسیرکبیر، النحل، تحت الآیۃ: ۸۸، ۷ / ۲۵۷)       آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، جن لوگوں  نے آپ کی نبوت کا انکار کیا اور جو آپ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے پاس سے لائے، اسے جھٹلایا اور لوگوں  کو اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لانے سے روکا تو ہم قیامت کے دن جہنم میں  انہیں  اس عذاب سے زیادہ عذاب دیں  گے جس کے وہ صرف اپنے کفر کی وجہ سے حقدار ہوئے تھے۔ انہیں  دگنا عذاب اس لئے ہو گا کہ دنیا میں  یہ خود بھی اللّٰہ تعالیٰ کی نافرمانی کرتے تھے اور دوسرے لوگوں  کو اللّٰہ تعالیٰ کی نافرمانی کا حکم دیتے تھے۔( تفسیرطبری، النحل، تحت الآیۃ: ۸۸، ۷ / ۶۳۲-۶۳۳)

گمراہ گر کوزیادہ عذاب ہوگا:

            اس سے معلوم ہوا کہ گمراہ گر کا عذاب گمراہ سے زیادہ ہے کیونکہ اس کا جرم بھی زیادہ ہے ایک تو خود گمراہ ہونا اور دوسرا، دوسروں  کو گمراہ کرنا۔ یہ جتنوں  کو گمراہ کرے گا اتنے ہی لوگوں  کا عذاب اِسے دیا جائے گا، چنانچہ اس کی آگ زیادہ تیز ہوگی، اس کے سانپ بچھو زیادہ زہریلے اور تمام دوزخیوں  کا خون و پیپ اس کی غذا ہوگی۔