Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rahman ≫ ayat 61 ≫ Translation ≫ Tafsir
هَلْ جَزَآءُ الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ(60)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(61)
تفسیر: صراط الجنان
{هَلْ جَزَآءُ
الْاِحْسَانِ اِلَّا الْاِحْسَانُ: نیکی کا بدلہ نیکی ہی ہے۔} یعنی جو (قیامت کے دن) اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرا اور
دنیا میں اس نے اچھے عمل کئے اور اپنے رب تعالیٰ کی فرمانبرداری کی تو
آخرت میں اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ اس طرح
احسان فرمائے گا کہ اسے اس کی دُنْیَوی نیکیوں پر وہ جزا عطا فرمائے گا
جو ان آیات میں بیان ہوئی۔(تفسیر طبری، الرحمٰن، تحت
الآیۃ: ۶۰، ۱۱ / ۶۰۹)
اورحضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہ
تَعَالٰی عَنْہُمَا فرما تے ہیں کہ جو ’’لَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللہ‘‘ کا قائل ہو اورنبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شریعت پر عامل ہو تو
اس کی جزا ء جنت ہے۔( خازن، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۰، ۴ / ۲۱۴)
{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا
تُكَذِّبٰنِ: توتم
دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی
اے جن اور انسان کے گروہ! تم اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی
نعمت کا انکار کس طرح کر سکتے ہو حالانکہ اس نے تمہاری نیکی کا ثواب جنت رکھی
اور اسے تمہارے سامنے بیان کر دیا تاکہ تم نیک اعمال کر کے اللہ تعالیٰ کے ثواب اور اس کے احسان کو پا لو۔( تفسیر سمرقندی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۱، ۳ / ۳۱۱)