Home ≫ ur ≫ Surah Ar Rahman ≫ ayat 62 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ مِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِ(62)فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(63)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ مِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِ: اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں ۔} یعنی جن دو جنتوں کا ذکر اوپر گزرا ان کے علاوہ دو جنتیں اور بھی ہیں مگر یہ دونوں ان پہلی جنتوں سے مرتبے ، مقام اور فضیلت میں کم ہیں ۔( روح البیان، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۲، ۹ / ۳۱۰، ملخصاً)
حضرت ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’دو جنتیں تو ایسی ہیں جن کے برتن اور سامان چاندی کے ہیں اور دو جنتیں ایسی ہیں کہ جن کے برتن اور سامان سونے کے ہیں ۔( بخاری، کتاب التفسیر، سورۃ الرحمٰن، باب ومن دونہما جنّتان، ۳ / ۳۴۴، الحدیث: ۴۸۷۸)
امام ضحاک رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰیعَلَیْہفرماتے ہیں ’’پہلی دو جنتیں سونے اور چاندی کی اور دُوسری دو جنتیں یاقوت اور زَبَرجَد کی ہیں ۔( خازن، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۲، ۴ / ۲۱۵)
جن جنتوں کا اس آیت میں بیان ہواان کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ یہ دائیں جانب والوں کے لئے ہیں کیونکہ ان کا مرتبہ ان لوگوں سے کم ہے جو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرتے ہیں اور ایک قول یہ ہے کہ یہ دونوں جنتیں بھی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں کھڑے ہونے سے ڈرنے والوں کے لئے ہیں ۔( صاوی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۲، ۶ / ۲۰۸۴)
{فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ: توتم دونوں اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟} یعنی اے جن و انسان کے گروہ! اللہ تعالیٰ نے پہلے متقی لوگوں کے لئے دو جنتوں کا ذکر فرمایا اور اب ان کی فضیلت و کرامت میں اضافہ کرتے ہوئے دو اور جنتوں کا ذکر فرمایا تو تم اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے فضل و کرامت کا انکار کس طرح کر سکتے ہو۔( تفسیر سمرقندی، الرحمٰن، تحت الآیۃ: ۶۳، ۳ / ۳۱۱)