banner image

Home ur Surah Ar Rum ayat 24 Translation Tafsir

اَلرُّوْم

Ar Rum

HR Background

وَ مِنْ اٰیٰتِهٖ یُرِیْكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنَزِّلُ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَیُحْیٖ بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَاؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ(24)

ترجمہ: کنزالایمان اور اس کی نشانیوں سے ہے کہ تمہیں بجلی دکھاتا ہے ڈراتی اور امید دلاتی اور آسمان سے پانی اُتارتا ہے تو اُس سے زمین کو زندہ کرتا ہے اس کے مَرے پیچھے بے شک اس میں نشانیاں ہیں عقل والوں کے لئے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہیں ڈرانے اور (بارش کی) امید دلانے کیلئے بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے پانی اتارتا ہے تو ا س کے ذریعے زمین کو اس کی موت کے بعد زندہ کرتا ہے۔بیشک اس میں عقل والوں کے لئے نشانیاں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ مِنْ اٰیٰتِهٖ: اور اس کی نشانیوں  میں سے ہے۔} اس آیت میں  اللہ تعالیٰ نے خارجی کائنات کے عارضی اوصاف سے اپنی قدرت اور مرنے کے بعد اٹھائے جانے پر اِستدلال فرمایاہے ،چنانچہ آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا تمہیں  ڈرانے اور امید دلانے کے لئے بجلی دکھانا اور آسمان سے پانی اتار کر بنجر زمین کو سرسبزو شاداب کر دینا ا س کی قدرت کی نشانیوں  میں  سے ہے کہ جب بادلوں  میں  بجلی چمکتی ہے تو بسا اوقات تم خوفزدہ ہو جاتے ہو کہ کہیں  یہ گر کر نقصان نہ پہنچا دے اور کبھی تمہیں  اس سے یہ امید ہوتی ہے کہ اب بارش برسے گی نیزجب اللہ تعالیٰ بارش نازل فرماتا ہے تو اس کے پانی سے بنجر زمین سرسبز وشاداب ہو کر لہلہانے لگتی ہے ،کھیتیاں  پھلنے پھولنے لگتی اورباغات میں  درخت پھلوں  سے بھرنے لگتے ہیں ،یہ چیزیں  دیکھ کر حقیقی طور پر غورو فکر کرنے والے اس نظام کو چلانے والے کی معرفت حاصل کرتے ہیں  کہ برس ہا برس سے زمینوں  کی سیرابی اوران کی سرسبزی و شادابی کا یہی نظام ہے اور ا س نظام کے تَسَلسُل اور یکسانِیّت سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے بنانے والا اور اسے چلانے والا موجود ہے اور وہ واحد ہے اور ا س کی قدرت کامل ہے اور اس میں یہ نشانی بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ جس طرح مردہ زمین کو زندہ فرماتا ہے اسی طرح ایک دن مردہ انسانوں  کو بھی زندہ فرمائے گا۔( ابن کثیر، الروم، تحت الآیۃ: ۲۴، ۶ / ۲۷۹، تفسیرکبیر، الروم، تحت الآیۃ: ۲۴، ۹ / ۹۳-۹۴، روح البیان، الروم، تحت الآیۃ: ۲۴، ۷ / ۲۴، ملتقطاً)