Home ≫ ur ≫ Surah As Sajdah ≫ ayat 20 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا كَمَنْ كَانَ فَاسِقًا ﳳ-لَا یَسْتَوٗنَ(18)اَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَلَهُمْ جَنّٰتُ الْمَاْوٰى٘-نُزُلًۢا بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(19)وَ اَمَّا الَّذِیْنَ فَسَقُوْا فَمَاْوٰىهُمُ النَّارُؕ-كُلَّمَاۤ اَرَادُوْۤا اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنْهَاۤ اُعِیْدُوْا فِیْهَا وَ قِیْلَ لَهُمْ ذُوْقُوْا عَذَابَ النَّارِ الَّذِیْ كُنْتُمْ بِهٖ تُكَذِّبُوْنَ(20)
تفسیر: صراط الجنان
{اَفَمَنْ كَانَ مُؤْمِنًا: تو کیا جو ایمان والا ہے۔} یعنی دُنْیَوی مال و اَسباب اور تیزی طَرّاری، مال و دولت، قوت و طاقت جن پر لوگ ناز کرتے ہیں حقیقت میں تعریف کے قابل نہیں ، انسان کا فضل و شرف ایمان اور تقویٰ میں ہے، جسے یہ دولت نصیب نہیں وہ انتہا درجے کاناکارہ ہے لہٰذا کافر ومومن آپس میں برابر نہیں ہوسکتے۔
{اَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا: بہرحال جو ایمان لائے۔} کافر اورمومن کے دُنْیَوی اَحوال بیان کرنے کے بعداِس آیت سے ان دونوں گروہوں کے اُخروی مَراتب بیان کئے جا رہے ہیں ۔ چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ دنیا میں ایمان لانے والوں اور نیک اعمال کرنے والوں کی جنت ِماویٰ میں عزت و اِکرام کے ساتھ مہمان نوازی کی جائے گی جبکہ دنیا میں کفر کرنے والوں کا قیامت کے دن ٹھکانا آ گ ہے اور جہنم میں ان کا حال یہ ہو گا کہ جب کبھی اس میں سے نکلنا چاہیں گے تو پھر اسی میں پھیر دئیے جائیں گے،یعنی وہ جہنم کے بھڑکتے ہوئے شعلوں میں اتنا اچھلیں گے کہ دوزخ کے منہ پر آجائیں گے ،قریب ہو گا کہ تڑپ کر باہر نکل پڑیں کہ فرشتے ان کے جسموں پر گُر ز مار کر پھر نیچے گرا دیں گے، اور ان سے کہا جائے گا: اس آگ کا عذاب چکھو جسے تم دنیا میں جھٹلاتے تھے کہ دوزخ کے عذاب نام کی کوئی چیز نہیں ۔(تفسیر ابو سعود،السجدۃ،تحت الآیۃ:۱۹-۲۰،۴ / ۳۰۳، روح البیان،السجدۃ،تحت الآیۃ:۱۹-۲۰، ۷ / ۱۲۳، ملتقطاً)