banner image

Home ur Surah As Sajdah ayat 21 Translation Tafsir

اَلسَّجْدَة

Surah As Sajdah

HR Background

وَ لَنُذِیْقَنَّهُمْ مِّنَ الْعَذَابِ الْاَدْنٰى دُوْنَ الْعَذَابِ الْاَكْبَرِ لَعَلَّهُمْ یَرْجِعُوْنَ(21)

ترجمہ: کنزالایمان اور ضرور ہم اُنہیں چکھائیں گے کچھ نزدیک کا عذاب اس بڑے عذاب سے پہلے جسے دیکھنے والا امید کرے کہ ابھی باز آئیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ضرور ہم انہیں بڑے عذاب سے پہلے قریب کا عذاب چکھائیں گے (جسے دیکھنے والا کہے) امید ہے کہ یہ لوگ باز آجائیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَنُذِیْقَنَّهُمْ: اور ضرور ہم انہیں  چکھائیں  گے۔} اس سے پہلی آیت میں  کفار کو اُخروی عذاب کی وعید سنائی گئی اور یہاں  فرمایا جا رہا ہے کہ جس عذاب کی وعید سنائی وہ تو قیامت کے دن ہو گا لیکن اس سے پہلے ہم کافروں کو دنیا کا عذاب ضرور چکھائیں  گے جو آخرت کے مقابلے میں  قریب اوراُخروی عذاب سے کم ہے تاکہ اس عذاب کو دیکھ کر وہ اپنے کفر اور نافرمانی سے توبہ کریں  اور ایمان لے آئیں ۔(روح المعانی، السجدۃ، تحت الآیۃ: ۲۱، ۱۱ / ۱۸۱)

            ادنیٰ یعنی قریبی عذاب سے مراددنیاکے مَصائب،آفات اور بیماریاں  ہیں  جن میں  بندوں  کو اس لئے مبتلا کیا جاتا ہے تاکہ وہ توبہ کر لیں  ۔ کفارِ مکہ کے ساتھ بھی اسی طرح ہوا کہ وہ اَمراض ومَصائب میں  گرفتار ہوئے ، سات برس قحط کی ایسی سخت مصیبت میں  مبتلا رہے کہ ہڈیاں  ، مردار اور کتے تک کھا گئے اور غزوہِ بدر میں  قتل اور گرفتار بھی ہوئے ۔