banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 103 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةًؕ-وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ(103)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان میں بہت ایمان والے نہ تھے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک اس بیان میں ضرور نشانی ہے اور ان میں اکثرایمان والے نہ تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً: بیشک اس میں  ضرور نشانی ہے۔} یعنی حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا اپنی قوم کے ساتھ جو واقعہ بیان کیا گیا اس میں  ان سب کے لئے عبرت کی نشانی ہے جو اللہ تعالٰی کے علاوہ اوروں  کی عبادت کرتے ہیں  تاکہ انہیں  معلوم ہو جائے کہ قیامت کے دن ان کے یہی جھوٹے معبود ان سے بیزاری ظاہر کر دیں  گے اور کسی کو کوئی نفع بھی نہیں  پہنچا سکیں  گے۔( روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۰۳، ۶ / ۲۹۱)

{وَ مَا كَانَ اَكْثَرُهُمْ مُّؤْمِنِیْنَ: اور ان میں  اکثرایمان والے نہ تھے۔} یعنی جس طرح کفارِ قریش میں  سے اکثر لوگ ایمان نہیں  لائے اسی طرح حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم میں  سے بھی اکثر لوگ ایمان نہیں  لائے تھے(لہٰذا اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کفارِ قریش کے ایمان نہ لانے پر غم نہ فرمائیں )( روح البیان، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۰۳، ۶ / ۲۹۱)