banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 13 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

قَالَ رَبِّ اِنِّیْۤ اَخَافُ اَنْ یُّكَذِّبُوْنِﭤ(12)وَ یَضِیْقُ صَدْرِیْ وَ لَا یَنْطَلِقُ لِسَانِیْ فَاَرْسِلْ اِلٰى هٰرُوْنَ(13)

ترجمہ: کنزالایمان عرض کی اے میرے رب میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھٹلا ئیں گے۔ اور میرا سینہ تنگی کرتا ہے اور میری زبان نہیں چلتی تو تُو ہا رون کو بھی رسول کر۔ ترجمہ: کنزالعرفان عرض کی: اے میرے رب !میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھٹلا ئیں گے۔ اور میرا سینہ تنگ ہوگا اور میری زبان نہیں چلتی تو تُو ہا رون کو بھی رسول بنا دے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ: عرض کی۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کاخلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالٰی کا حکم سن کر حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں  عرض کی ’’اے میرے رب! عَزَّوَجَلَّ، میں  اس بات سے ڈرتا ہوں  کہ وہ مجھے جھٹلا ئیں  گے اوران کے جھٹلانے سے میرا سینہ تنگ ہوگا اور میں  نے بچپن میں  جو آگ کا انگارہ منہ میں  رکھا تھا ا س کی وجہ سے مجھے گفتگو کرنے میں  بھی کچھ تَکَلُّف ہوتا ہے تو تو میرے بھائی ہارون کو بھی رسول بنا دے تاکہ وہ رسالت کی تبلیغ میں  میری مدد کریں ۔جس وقت حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو شام میں  نبوت عطا کی گئی اس وقت حضرت ہارون عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام مصر میں  تھے۔( خازن، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۲-۱۳، ۳ / ۳۸۳، مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۱۲-۱۳، ص۸۱۵، ملتقطاً)