Home ≫ ur ≫ Surah Ash Shuara ≫ ayat 175 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُ(175)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اِنَّ رَبَّكَ: اور بیشک تمہارا رب۔} یعنی اے
حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بے شک آپ کارب ہی دشمنوں پر قہر فرمانے
میں غالب ہے اور وہی تنبیہ اور نصیحت سے پہلے عذاب نازل نہ فرما کر
مہربانی فرمانے والا ہے۔( روح البیان، الشعراء،
تحت الآیۃ: ۱۷۵، ۶ / ۳۰۲)
لواطت اور ہم جنس پرستی
کے نقصانات:
یہ
ہم پر اللہ تعالٰی کی بہت بڑی رحمت اور مہربانی ہے کہ اس نے ہمارے لئے ہر وہ
چیز جائز اور حلال رکھی ہے جو ہمارے لئے دنیااور آخرت کے اعتبار سے فائدہ
مند،نفع بخش، ہماری بقا و سلامتی اور اُخروی نجات کے لئے ضروری ہے اور ہر ا س چیز
کو ہمارے لئے حرام اور ممنوع کر دیا ہے جو ہماری دنیا یا آخرت کے لئے نقصان کا
باعث ہے۔یاد رہے کہ اللہ تعالٰی نے انسان کی فطری خواہش یعنی شہوت کی تسکین کا ذریعہ عورت کو
بنایا ہے اوراس میں بھی ہر انسان کو کھلی چھٹی نہیں دی
کہ وہ جب چاہے اور جس عورت سے چاہے اپنی فطری خواہش پوری کر لے بلکہ اللہ تعالٰی نے
انسانوں کو اپنی شہوت کی تسکین کے لئے’’ نکاح‘‘ کا ایک مقدس نظام دیا
ہے تاکہ انسانوں کو اپنے جذبات کی تکمیل کے لئے جائز اور مناسب راہ مل
سکے، اخلاقی طور پر بے راہ روی کا شکار نہ ہوں ،نسلِ انسانی کی بقا کاسامان مہیا
ہو اور لوگ ایک خاندانی نظام کے تحت معاشرے میں امن وسکون کے ساتھ اپنی
زندگی گزار سکیں ۔لیکن فی زمانہ عالمی سطح پر تہذیب وتَمَدُّن کے دعوے دار کئی غیر
مسلم ممالک نے اللہ تعالٰی کے اس نظام سے بغاوت کرتے ہوئے اپنے
معاشروں میں لواطت کو قانوناً جائز قرار دے رکھا ہے بلکہ
کئی مسلم ممالک میں بھی یہ وبا پھیلتی چلی جا رہی ہے اور جن
ملکوں میں اسے قانوناً اگرچہ جائز قرار نہیں دیا
گیا وہاں بھی تقریباً ہر گاؤں اورشہر میں بہت
سے لوگ اس غیر فطری عادت اور حرام کاری میں مبتلا نظر آتے ہیں ۔اس
حرام کاری کو قانوناً جائز قرار دینے والے ملکوں میں اخلاقی
اور خاندانی نظام کی تباہی کا حال یہ ہو ا ہے کہ وہاں پر
لوگوں میں حیا اور شرم نام کی چیز باقی نہیں رہی
اور لوگ سرِ عام ا س حرام کاری میں مصروف ہوجاتے ہیں اور ان
میں خاندانی نظامِ حیات تقریبا ً ختم ہو کر رہ گیا ہے۔
مَردوں کی مردوں اور عورتوں کی عورتوں سے
باہم لذت آشنائی کے باعث ان ملکوں میں نسلِ انسانی تیزی سے
کم ہو رہی ہے اورآبادی کی شرح خطرناک حد تک کم ہو چکی ہے۔ شہوت پرست لوگ بچے جننے
اور ان کی تربیت کرنے پر راضی نہیں ۔یہ لواطت اور ہم جنس پرستی کا عمومی نقصان ہے
بطورِ خاص لواطت اور ہم جنس پرستی کا عادی انسان آتشک،سوزاک،سیلان، خارش اور
خطرناک پھوڑے پھنسیوں جیسے اَمراض کا شکار ہو جاتا ہے اور ایڈز کا سب
سے بڑا سبب بھی یہی حرام کاری ہے۔ایڈز وہ انتہائی خطرناک مرض ہے کہ جس کی ہَولناکی
کی وجہ سے اس وقت ساری دنیا کے لوگ لرزہ براندام ہیں ،یہ وہ عالمگیر مرض ہے جس سے
پوری دنیا کا کوئی خطہ، کوئی ملک محفوظ نہیں ہے۔
کروڑوں افراد اس مُہلِک مرض میں مبتلا ہیں اور
آئے دن اس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا
ہے۔ اب تک لاکھوں افراد ا س مرض کی وجہ سے ہلاک ہو چکے
ہیں اور جو زندہ ہیں وہ انتہائی کَرب کی زندگی گزار رہے ہیں
۔ میڈیکل سائنس اور طب کے دیگر شعبوں میں تمام ترترقی کے
باوجود ابھی تک اس مرض کاکوئی موثر علاج دریافت نہیں کیا جا سکا۔ اللہ تعالٰی سب
مسلمانوں کو اس حرام کاری سے محفوظ رکھے، اٰمین۔