banner image

Home ur Surah Ash Shuara ayat 56 Translation Tafsir

اَلشُّـعَرَاء

Surah Ash Shuara

HR Background

فَاَرْسَلَ فِرْعَوْنُ فِی الْمَدَآىٕنِ حٰشِرِیْنَ(53)اِنَّ هٰۤؤُلَآءِ لَشِرْذِمَةٌ قَلِیْلُوْنَ(54)وَ اِنَّهُمْ لَنَا لَغَآىٕظُوْنَ(55)وَ اِنَّا لَجَمِیْعٌ حٰذِرُوْنَﭤ(56)

ترجمہ: کنزالایمان اب فرعون نے شہروں میں جمع کرنے والے بھیجے۔ کہ یہ لوگ ایک تھوڑی جماعت ہیں ۔ اور بیشک وہ ہم سب کا دل جلاتے ہیں ۔ اور بیشک ہم سب چوکنے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو فرعون نے شہروں میں جمع کرنے والے بھیجے۔ ۔ (اور کہا:) یہ لوگ ایک تھوڑی سی جماعت ہیں ۔ اور بیشک یہ ہمیں غصہ دلانے والے ہیں ۔ اور بیشک ہم سب ہوشیار ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاَرْسَلَ: تو اس نے بھیجے۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالٰی کے حکم کے مطابق حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام بنی اسرائیل کو ساتھ لے کر راتوں  رات مصر سے نکل گئے اور جب فرعون نے ان کے مصر سے نکلنے کی خبر سنی تو اس نے لشکر جمع کرنے کے لئے شہروں  میں  قاصدبھیجے، جب لشکر جمع ہوگئے تو ان کی کثرت کے مقابلے میں  بنی اسرائیل کی تعداد تھوڑی معلوم ہونے لگی، چنانچہ فرعون نے بنی اسرائیل کے بارے میں  کہا: یہ لوگ ایک تھوڑی سی جماعت ہیں  اور بیشک یہ ہماری مخالفت کرکے اور ہماری اجازت کے بغیر ہماری سرزمین سے نکل کر ہم سب کا دل جلاتے اور ہمیں  غصہ دلانے والے ہیں اور بیشک ہم سب ہتھیاروں  سے لیس اور ہوشیار ہیں ۔( جلالین، الشعراء، تحت الآیۃ: ۵۳-۵۶، ص۳۱۱، مدارک، الشعراء، تحت الآیۃ: ۵۳-۵۶، ص۸۲۰، خازن، الشعراء، تحت الآیۃ:۵۳-۵۶، ۳ / ۳۸۷، ملتقطاً)