Home ≫ ur ≫ Surah At Takwir ≫ ayat 25 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ مَا هُوَ بِقَوْلِ شَیْطٰنٍ رَّجِیْمٍ(25)فَاَیْنَ تَذْهَبُوْنَﭤ(26)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ مَا هُوَ بِقَوْلِ شَیْطٰنٍ رَّجِیْمٍ: اور وہ (قرآن) ہرگز مردود شیطان کا پڑھا ہوا نہیں۔} کفارِ مکہ یہ کہتے تھے کہ کوئی جن یا شیطان حضورِاَ قدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو یہ کلام سنا جاتا ہے، ان کا رد کرتے ہوئے اس آیت اورا س کے بعد والی آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ قرآن، مردود شیطان کا پڑھا ہوا نہیں ہے ، پھر تم قرآن کو چھوڑ کرکدھر جاتے ہو اور کیوں قرآن سے اِعراض کرتے ہو حالانکہ اس میں شفاء اور ہدایت ہے۔( خازن، التکویر، تحت الآیۃ: ۲۵-۲۶، ۴ / ۳۵۷)
کفار کے اس اعتراض کا جواب ایک اور مقام پر بھی دیاگیا ہے،چنانچہ اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتاہے:’’وَ مَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّیٰطِیْنُ(۲۱۰) وَ مَا یَنْۢبَغِیْ لَهُمْ وَ مَا یَسْتَطِیْعُوْنَؕ(۲۱۱) اِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُوْلُوْنَ ‘‘(شعراء:۲۱۰۔۲۱۲)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اوراس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے۔اورنہ ہی وہ اس قابل تھے اور نہ وہ اس کی طاقت رکھتے ہیں ۔وہ تو سننے کی جگہ سے دور کردیئے گئے ہیں۔