banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 41 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ فَاِنَّا مِنْهُمْ مُّنْتَقِمُوْنَ(41)اَوْ نُرِیَنَّكَ الَّذِیْ وَعَدْنٰهُمْ فَاِنَّا عَلَیْهِمْ مُّقْتَدِرُوْنَ(42)

ترجمہ: کنزالایمان تو اگر ہم تمہیں لے جائیں تو ان سے ہم ضرور بدلہ لیں گے۔ یا تمہیں دکھادیں جس کا انہیں ہم نے وعدہ دیا ہے تو ہم اُن پر بڑی قدرت والے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو اگر ہم تمہیں لے جائیں تو ان سے ہم ضرور بدلہ لیں گے۔ یا ہم تمہیں دکھادیں جس کا انہیں ہم نے وعدہ دیا ہے تو ہم ان پر بڑی قدرت والے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاِمَّا نَذْهَبَنَّ بِكَ: تو اگر ہم تمہیں  لے جائیں ۔} اس سے پہلی آیت میں  بیان فرمایا کہ نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دعوت دل کے بہروں  اور اندھوں  پر اثر نہیں  کرتی جبکہ اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت میں  کفار کے لئے دنیا اور آخرت کے عذاب کی وعید بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، اگر ہم کفارِ مکہ کو عذاب دینے سے پہلے آپ کو وفات دے دیں  توآپ کے بعد ہم ان سے ضرور بدلہ لیں  گے یا آپ کی زندگی میں  ہی ان پر ہونے والا وہ عذاب آپ کودکھادیں  گے جس کا انہیں  ہم نے وعدہ دیا ہے کیونکہ ہم جب چاہیں  انہیں  عذاب دینے پر بڑی قدرت رکھنے والے ہیں۔( تفسیرکبیر،الزّخرف،تحت الآیۃ:۴۱-۴۲،۹ / ۶۳۴، خازن،الزّخرف،تحت الآیۃ:۴۱-۴۲، ۴ / ۱۰۶، مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۴۱-۴۲، ص۱۱۰۱، ملتقطاً)