banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 51 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

وَ نَادٰى فِرْعَوْنُ فِیْ قَوْمِهٖ قَالَ یٰقَوْمِ اَلَیْسَ لِیْ مُلْكُ مِصْرَ وَ هٰذِهِ الْاَنْهٰرُ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِیْۚ-اَفَلَا تُبْصِرُوْنَﭤ(51)

ترجمہ: کنزالایمان اور فرعون اپنی قوم میں پکارا کہ اے میری قوم کیا میرے لیے مصر کی سلطنت نہیں اور یہ نہریں کہ میرے نیچے بہتی ہیں تو کیا تم دیکھتے نہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور فرعون نے اپنی قوم میں اعلان کرکے کہا: اے میری قوم!کیا مصر کی بادشاہت میری نہیں ہے اوریہ نہریں جومیرے نیچے بہتی ہیں ؟ تو کیا تم دیکھتے نہیں ؟

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ نَادٰى فِرْعَوْنُ فِیْ قَوْمِهٖ قَالَ: اور فرعون نے اپنی قوم میں  اعلان کرکے کہا۔} اس سے پہلی آیات میں  فرعون اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے مابین ہونے والامعاملہ بیان کیا گیا اور اس آیت سے فرعون اور ا س کی قوم کے مابین ہونے والا معاملہ ذکر کیا جارہا ہے۔چنانچہ آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ فرعون نے اپنی قوم میں  بڑے فخر کے ساتھ اعلان کرکے کہا: اے میری قوم!کیا مصر کی بادشاہت اور میرے محل کے نیچے بہنے والی دریائے نیل سے نکلی ہوئی بڑی بڑی نہریں  میری نہیں  ہیں ؟ تو کیا تم میری عظمت و قوت اور شان و سَطْوَت دیکھتے نہیں ؟

            اللہ تعالیٰ کی عجیب شان ہے کہ خلیفہ ہارون رشید نے جب یہ آیت پڑھی اور مصر کی حکومت پر فرعون کا غرور دیکھا تو کہا ’’ میں  وہ مصر اپنے ایک ادنیٰ غلام کو دے دوں  گا، چنانچہ اُنہوں نے ملک ِمصر خصیب کو دے دیا جو اُن کا غلام تھا اور وضو کرانے کی خدمت پر مامور تھا۔(تفسیرکبیر ، الزّخرف ، تحت الآیۃ : ۵۱ ، ۹ / ۶۳۷ ، خازن ، الزّخرف ، تحت الآیۃ: ۵۱، ۴ / ۱۰۷، مدارک، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۵۱، ص۱۱۰۲-۱۱۰۳، ملتقطاً)