banner image

Home ur Surah Az Zukhruf ayat 8 Translation Tafsir

اَلزُّخْرُف

Az Zukhruf

HR Background

وَ كَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِیٍّ فِی الْاَوَّلِیْنَ(6)وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ نَّبِیٍّ اِلَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ(7)فَاَهْلَكْنَاۤ اَشَدَّ مِنْهُمْ بَطْشًا وَّ مَضٰى مَثَلُ الْاَوَّلِیْنَ(8)

ترجمہ: کنزالایمان اور ہم نے کتنے ہی غیب بتانے والے (نبی) اگلوں میں بھیجے۔ اور اُن کے پاس جو غیب بتانے والا (نبی) آیا اس کی ہنسی ہی بنایا کئے۔ تو ہم نے وہ ہلاک کردئیے جو اُن سے بھی پکڑ میں سخت تھے اور اگلوں کا حال گزر چکا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ہم نے کتنے ہی نبی پہلے لوگوں میں بھیجے۔ اور ان کے پاس جو نبی آیاوہ اس کا مذاق ہی اڑاتے تھے۔ تو ہم نے اِن سے زیادہ قوت والوں کو ہلاک کردیا اور پہلے لوگوں کا حال گزر چکا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ كَمْ اَرْسَلْنَا مِنْ نَّبِیٍّ فِی الْاَوَّلِیْنَ: اور ہم نے کتنے ہی نبی پہلے لوگوں  میں  بھیجے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی دو آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’ہم نے پہلے لوگوں  میں  کتنے ہی نبی بھیجے لیکن ان کا حال یہ تھا کہ ان کے پاس جو بھی نبی تشریف لایاوہ اس کا مذاق ہی اڑاتے تھے جیسا کہ آپ کی قوم کے لوگ کرتے ہیں ، تو ہم نے ان موجودہ کافروں سے زیادہ قوت والوں  اور ہر طرح کی طاقت رکھنے والوں  کو ہلاک کردیا، اس لئے آپ کی امت کے لوگ جو سابقہ کفار کی چال چل رہے ہیں ، اُنہیں  ڈر جانا چاہیے کہ کہیں  اُن کا بھی وہی انجام نہ ہو جو سابقہ کافروں کا ہوا کہ یہ بھی انہی کی طرح ذلت و رسوائی کی سزاؤں  سے ہلاک نہ کردئیے جائیں۔اے پیارے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کفار کی طرف سے انبیاءِ کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا مذاق اُڑانے کاعمل کوئی آج کا نہیں  بلکہ شروع سے ہی ایسا ہوتا چلا آرہا ہے، لہٰذا آپ اپنی قوم کی طرف سے پہنچنے والی اَذِیَّتوں  پر صبر فرمائیں  جیسا کہ آپ سے پہلے رسولوں  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوموں  کی اَذِیَّتوں  پر صبر فرمایا۔( خازن، الزخرف، تحت الآیۃ: ۶-۸، ۴ / ۱۰۲، صاوی، الزخرف، تحت الآیۃ: ۶-۸، ۵ / ۱۸۸۶، ملتقطاً)