Home ≫ ur ≫ Surah Az Zumar ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
قُلْ اِنِّیْۤ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ(13)
تفسیر: صراط الجنان
{قُلْ: تم فرماؤ۔} اس آیت کاشانِ نزول یہ ہے کہ کفارِ قریش نے نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کہا تھا کہ آپ اپنی قوم کے سرداروں اور اپنے رشتہ داروں کو نہیں دیکھتے جو لات و عُزّیٰ کی پوجاکرتے ہیں ۔ اُن کے رد میں یہ آیت نازل ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے فرمایا کہ آپ ان مشرکین سے فرمادیں’’اگر بالفرض مجھ سے اللہ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی ہوجائے تو مجھے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ایک بڑے دن یعنی قیامت کے عذاب کا ڈر ہے۔(مدارک، الزمر، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۱۰۳۳، تفسیر طبری، الزمر، تحت الآیۃ: ۱۳، ۱۰ / ۶۲۳، ملتقطاً) مراد یہ ہے کہ میں خدا کے عذاب سے بچنے کی کوشش کروں یا آباؤ اَجداد کی مخالفت سے بچوں ۔ وہ آباؤ اَجداد جو اللہ کے عذاب سے بچا نہیں سکتے۔