Home ≫ ur ≫ Surah Fussilat ≫ ayat 3 ≫ Translation ≫ Tafsir
كِتٰبٌ فُصِّلَتْ اٰیٰتُهٗ قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا لِّقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ(3)
تفسیر: صراط الجنان
{كِتٰبٌ: ایک کتاب ہے۔} اس آیت میں قرآنِ کریم کے پانچ اَوصاف بیان کئے گئے ہیں ،
(1)…یہ کلام ایک کتاب ہے ۔کتاب اسے کہتے ہیں جو کئی مضامین کی جامع ہو اور قرآنِ کریم چونکہ اَوّلین و آخرین کے علوم کا جامع ہے ا س لئے اسے کتاب فرمایا گیا۔
(2)… اس کلام کی آیتیں تفصیل سے بیان کی گئیں ہیں ۔یعنی قرآنِ پاک کی آیتیں مختلف اَقسام کی ہیں جن میں احکام، مثالوں ،وعظ و نصیحت ، و عدہ اور وعید وغیرہ کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے ۔
(3)…یہ کلام قرآن ہے۔یہ ایسا کلام ہے جسے دنیا میں سب سے زیادہ پڑھا جاتا ہے اور اس کی آیتیں باہم مَربوط اور ملی ہوئی ہیں ، نیز یہ بندوں کو خدا سے ملا دیتا ہے۔
(4)…اس کلام کی زبان عربی ہے۔اس سے معلوم ہو اکہ عربی زبان بہت فضیلت اور اہمیت کی حامل ہے اور یہ بھی معلوم ہو اکہ قرآنِ مجید کا ترجمہ قرآن نہیں لہٰذا نماز میں صرف ترجمہ پڑھ لینے سے نماز نہ ہو گی۔
(5)… قرآنِ مجید کا عربی میں ہونا ان لوگوں کے لئے ہے جن کی زبان عربی ہے تاکہ وہ اس کے معانی کو سمجھ سکیں ۔ ایک تفسیر کے اعتبار سے اس آیت میں قرآنِ مجید کی پانچویں صفت یہ ہے کہ اس کی آیتیں عرب والوں کے لئے تفصیل سے بیان کی گئی ہیں ۔اہلِ عرب کا بطورِ خاص ا س لئے ذکر کیا گیا کہ وہ ہم زبان ہونے کی وجہ سے اس کے معانی کو کسی واسطے کے بغیر سمجھ سکتے ہیں جبکہ دیگر زبانوں سے تعلق رکھنے والوں کو قرآنِ کریم کے معانی سمجھنے کے لئے واسطے کی حاجت ہے۔( تفسیرکبیر ، فصلت ، تحت الآیۃ : ۳ ، ۹ / ۵۳۸ ، جلالین مع صاوی ، فصلت، تحت الآیۃ: ۳، ۵ / ۱۸۳۹، روح البیان، حم السجدۃ، تحت الآیۃ: ۳، ۸ / ۲۲۶، ملتقطاً)