Home ≫ ur ≫ Surah Fussilat ≫ ayat 5 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ قَالُوْا قُلُوْبُنَا فِیْۤ اَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدْعُوْنَاۤ اِلَیْهِ وَ فِیْۤ اٰذَانِنَا وَقْرٌ وَّ مِنْۢ بَیْنِنَا وَ بَیْنِكَ حِجَابٌ فَاعْمَلْ اِنَّنَا عٰمِلُوْنَ(5)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ قَالُوْا: اورانہوں نے کہا۔} جب نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مشرکوں کو ایمان قبول کرنے کی دعوت دی تو انہوں نے کہا:آپ ہمیں توحید اور ایمان کی جو دعوت دے رہے ہیں ہم اس کو سمجھ ہی نہیں سکتے کیونکہ اس بات سے ہمارے دلوں پر پردے پڑے ہوئے ہیں اور ہمارے کانوں میں بوجھ ہے جس کی وجہ سے بہرے ہیں اور آپ کی بات ہمارے سننے میں نہیں آتی ۔اس سے مشرکوں کی مراد یہ تھی کہ آپ ہم سے ایمان اور توحید کو قبول کرنے کی توقُّع نہ رکھئے ، ہم کسی طرح ماننے والے نہیں اور نہ ماننے میں ہم اس شخص کی طرح ہیں جو نہ سمجھتا ہو ، نہ سنتا ہو ۔مشرکوں نے مزید یہ کہا کہ ہمارے اور تمہارے درمیان دینی مخالفت ہے،اس لئے ہم آپ کی بات ماننے والے نہیں ، توتم اپنے دین پر رہو ، ہم اپنے دین پر قائم ہیں اور تم سے ہمارا کام بگاڑنے کی جو کوشش ہوسکے وہ کرو ، ہم بھی تمہارے خلاف جو ہوسکے گا کریں گے۔(روح البیان ، حم السجدۃ ، تحت الآیۃ : ۵، ۸ / ۲۲۷ ، خازن ، فصلت ، تحت الآیۃ: ۵، ۴ / ۸۰، مدارک، فصلت، تحت الآیۃ: ۵، ص۱۰۶۸، ملتقطاً)