Home ≫ ur ≫ Surah Fussilat ≫ ayat 50 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَىٕنْ اَذَقْنٰهُ رَحْمَةً مِّنَّا مِنْۢ بَعْدِ ضَرَّآءَ مَسَّتْهُ لَیَقُوْلَنَّ هٰذَا لِیْۙ-وَ مَاۤ اَظُنُّ السَّاعَةَ قَآىٕمَةًۙ-وَّ لَىٕنْ رُّجِعْتُ اِلٰى رَبِّیْۤ اِنَّ لِیْ عِنْدَهٗ لَلْحُسْنٰىۚ-فَلَنُنَبِّئَنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِمَا عَمِلُوْا٘-وَ لَنُذِیْقَنَّهُمْ مِّنْ عَذَابٍ غَلِیْظٍ(50)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَىٕنْ اَذَقْنٰهُ رَحْمَةً مِّنَّا مِنْۢ بَعْدِ ضَرَّآءَ
مَسَّتْهُ: اور اگر ہم اسے اس تکلیف کے بعد جو اسے پہنچی
تھی اپنی رحمت کا مزہ چکھائیں ۔} یہاں سے کافر انسان کا دوسرا حال بیان کیا جارہا ہے کہ
اگر ہم اسے بیماری کے بعد صحت ، سختی کے بعد سلامتی اور تنگدستی کے بعد مال و دولت
عطا فرما کر اپنی رحمت کا مزہ چکھائیں تو وہ کہنے لگتا ہے کہ’’ یہ تو خالص میرا حق
ہے جو مجھے ملا ہے اور میں اپنے عمل کی وجہ سے اس کا مستحق ہوا ہوں اور میرے گمان
میں قیامت قائم نہ ہوگی اور اگر بالفرض مسلمانوں کے کہنے کے مطابق
قیامت قائم ہوئی اور میں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف لوٹایا بھی گیا تو ضرور
میرے لیے اس کے پاس بھی دنیا کی طرح عیش و راحت اورعزت و کرامت ہے۔ فرمایا گیا کہ
اس کا یہ گمان فاسد ہے ،ضرور ہم ان کے قبیح اعمال ،ان اعمال کے نتائج اور جس عذاب
کے وہ مستحق ہیں اس سے انہیں آگاہ کردیں گے اور ضرور ضرورانہیں انتہائی سخت عذاب
چکھائیں گے۔(مدارک، فصلت، تحت الآیۃ: ۵۰، ص۱۰۷۹، خازن، فصلت، تحت الآیۃ: ۵۰، ۴ / ۸۹، ملتقطاً)