Home ≫ ur ≫ Surah Ghafir ≫ ayat 25 ≫ Translation ≫ Tafsir
فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِالْحَقِّ مِنْ عِنْدِنَا قَالُوا اقْتُلُوْۤا اَبْنَآءَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَهٗ وَ اسْتَحْیُوْا نِسَآءَهُمْؕ-وَ مَا كَیْدُ الْكٰفِرِیْنَ اِلَّا فِیْ ضَلٰلٍ(25)
تفسیر: صراط الجنان
{فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِالْحَقِّ مِنْ عِنْدِنَا: پھر جب وہ ان کے پاس ہماری طرف سے حق لایا۔} یعنی جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نبوت کے منصب پر فائز ہو کر اللہ تعالیٰ کا پیغام لائے اور کچھ
لوگ ان پر ایمان لے آئے تو فرعون اور اس کی قوم کے لوگ کہنے لگے :جولوگ ا س پر
ایمان لائے ہیں ان کے بیٹوں کو قتل کردوتاکہ ان کی تعداد اور قوت نہ
بڑھ جائے جو کہ بعد میں سلطنت کے زوال کا سبب بن سکتی ہے اور چونکہ ان
کی عورتوں سے ایسا کوئی اندیشہ نہیں اور
گھروں میں کام کاج کے لئے ان کی ضرورت بھی ہے اس لئے انہیں
زندہ رکھو اور یوں دوسرے لوگ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی پیروی کرنے سے بھی باز آ جائیں گے۔ فرعون اور ا س کی قوم نے
حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے غلبے کا خطرہ محسوس کر کے اس سے بچنے کی یہ تدبیر کی لیکن یہ کچھ بھی کار
آمد ثابت نہ ہوئی اور ان کا داؤ بالکل نکما اور بے کار رہا ۔پہلے
بھی فرعونیوں نے فرعون کے حکم سے ہزار ہا قتل کئے مگر اللہ تعالیٰ کی قضا ہو کر رہی اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو پروردگارِ عالَم نے فرعون کے گھر بار میں پالا ، اسی سے
خدمتیں کرائیں اور جیسے فرعونیوں کا وہ داؤ بے
کار گیا ایسے ہی اب ایمان والوں کو روکنے کے لئے پھر دوبارہ قتل
شروع کرنا بیکار جائے گا۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے دین کا رواج اللہ تعالیٰ کو منظور ہے تو اسے کون
روک سکتا ہے ۔(تفسیرکبیر ، المؤمن ، تحت الآیۃ : ۲۵ ، ۹ / ۵۰۶ ، خازن ، حم المؤمن ، تحت الآیۃ
: ۲۵، ۴ / ۶۹-۷۰، مدارک، غافر، تحت الآیۃ: ۲۵، ص۱۰۵۶، ملتقطاً)