banner image

Home ur Surah Luqman ayat 31 Translation Tafsir

لُقْمٰن

Luqman

HR Background

اَلَمْ تَرَ اَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِیْ فِی الْبَحْرِ بِنِعْمَتِ اللّٰهِ لِیُرِیَكُمْ مِّنْ اٰیٰتِهٖؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُوْرٍ(31)

ترجمہ: کنزالایمان کیا تو نے نہ دیکھا کہ کشتی دریا میں چلتی ہے الله کے فضل سے تاکہ تمہیں وہ اپنی کچھ نشانیاں دکھائے بیشک اس میں نشانیاں ہیں ہر بڑے صبر کرنے والے شکرگزار کو ۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا تو نے نہ دیکھا کہ دریا میں کشتی الله کے فضل سے چلتی ہے تاکہ وہ تمہیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائے بیشک اس میں ہر بڑے صبر کرنے والے، بڑے شکرگزار کیلئے نشانیاں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلَمْ تَرَ: کیا تو نے نہ دیکھا۔} اس آیت میں  اللہ تعالیٰ کی وحدانیّت کی ایک اور دلیل ذکر کی جا رہی ہے ،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ اے سننے والے!کیا تو نے نہ دیکھا کہ دریا میں  کشتی اللہ تعالیٰ کے فضل ،اس کی رحمت اور اس کے احسان سے چلتی  ہے ورنہ اس کے لئے وہاں  ہزارہا آفتیں  موجود ہیں  جو اس کی روانی میں  رکاوٹ بن سکتی اور کشتی کو ڈبو سکتی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے یہ فضل اس لئے فرمایا تاکہ وہ تمہیں  اپنی وحدت،قدرت اور علم کے بعض دلائل اور اپنی قدرت کے عجائبات کی کچھ نشانیاں  دکھادے۔ بیشک کشتی کی روانی میں  ہر اس شخص کیلئے نشانیاں  ہیں  جو بلاؤں  پر بڑا صبر کرنے والااور اللہ تعالیٰ کی نعمتو ں  کا بڑا شکر گزار ہو۔ صبر اور شکر یہ دونوں  صفتیں  مومن کی ہیں  تو گویا ارشاد فرمایا’’اس میں  ہر مومن کے لئے نشانیاں  ہیں ۔( روح البیان، لقمان، تحت الآیۃ: ۳۱، ۷ / ۹۸، مدارک، لقمان، تحت الآیۃ: ۳۱، ص۹۲۲، ملتقطاً)