banner image

Home ur Surah Maryam ayat 45 Translation Tafsir

مَرْيَم

Maryam

HR Background

یٰۤاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّیْطٰنَؕ-اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلرَّحْمٰنِ عَصِیًّا(44)یٰۤاَبَتِ اِنِّیْۤ اَخَافُ اَنْ یَّمَسَّكَ عَذَابٌ مِّنَ الرَّحْمٰنِ فَتَكُوْنَ لِلشَّیْطٰنِ وَلِیًّا(45)

ترجمہ: کنزالایمان اے میرے باپ شیطان کا بندہ نہ بن بیشک شیطان رحمٰن کا نافرمان ہے۔ اے میرے باپ میں ڈرتا ہوں کہ تجھے رحمٰن کا کوئی عذاب پہنچے تو تُو شیطان کا رفیق ہوجائے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اے میرے باپ! شیطان کا بندہ نہ بن، بیشک شیطان رحمٰن کا بڑا نافرمان ہے۔ اے میرے باپ! میں ڈرتا ہوں کہ تجھے رحمٰن کی طرف سے کوئی عذاب پہنچے تو تُو شیطان کا دوست ہوجائے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ یٰۤاَبَتِ لَا تَعْبُدِ الشَّیْطٰنَ:اے میرے باپ! شیطان کا بندہ نہ بن۔} حضرت ابراہیم عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے آزر سے تیسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ تو شیطان کابندہ نہ بن اور اس کی فرمانبرداری کر کے کفر و شرک میں  مبتلا نہ ہو، بیشک شیطان رحمٰن عَزَّوَجَلَّ کا بڑ انافرمان ہے اور نافرمان کی اطاعت کا انجام یہ ہے کہ یہ اطاعت کرنے والے کو بھی نافرمان بنا دیتی ہے اور نعمت سے محروم کرکے مشقت و عذاب میں  مبتلا کر دیتی ہے۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۴۴، ۳ / ۲۳۶، روح البیان، مریم، تحت الآیۃ: ۴۴، ۵ / ۳۳۶، ملتقطاً)

{یٰۤاَبَتِ اِنِّیْۤ اَخَافُ:اے میرے باپ! میں  ڈرتا ہوں ۔} حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے آزر سے مزید فرمایا:  مجھے ڈر ہے کہ اگر تو رحمٰن عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی کرتے اور شیطان کی پیروی کرتے ہوئے کفر کی حالت میں  ہی مر گیا تو تجھے رحمٰن عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے کوئی عذاب پہنچے گا اور تولعنت میں  اور جہنم کے عذاب میں  شیطان کا رفیق اور دوست بن جائے گا۔( خازن، مریم، تحت الآیۃ: ۴۵، ۳ / ۲۳۶، روح البیان، مریم، تحت الآیۃ: ۴۵، ۵ / ۳۳۶، ملتقطاً)

سورۂ مریم کی آیت نمبر44اور45سے حاصل ہونے والی معلومات:

            ان آیات سے دو باتیں  معلوم ہوئیں

(1)… اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے والے کی پیروی کرنا بندے کے نافرمان بننے کا ایک سبب ہے لہٰذا ایسے لوگوں  کی پیروی کی جائے جو  اللہ تعالیٰ اور ا س کے رسول صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اطاعت گزار اور فرمانبردار ہوں ۔

(2)…بندے کو چاہئے کہ اگر اس کے اہلِ خانہ یا عزیز رشتہ داروں  میں  سے جو لوگ  اللہ تعالیٰ کے احکام پر عمل نہیں  کرتے یا عمل کرنے میں  سستی کرتے ہیں  تو انہیں  احسن انداز میں  اس کی ترغیب دے اور اس حوالے سے انہیں   اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بھی ڈرائے۔