Home ≫ ur ≫ Surah Qaf ≫ ayat 16 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَ نَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٗ ۚۖ-وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ(16)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَقَدْ خَلَقْنَا
الْاِنْسَانَ:
اور بیشک ہم نے آدمی کو پیدا کیا۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی قدرت اور اس کے علم کا حال بیان کیا گیا ہے
چنانچہ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ ہم نے انسان کو پیدا کیا اور یہ اللہ تعالیٰ کے قادر ہونے کی ایک اعلیٰ دلیل ہے اور ہم
اس وَسْوَسے تک کو بھی جانتے ہیں جواس کا نفس ڈالتا ہے اور اس کے
پوشیدہ اَحوال اور دلوں کے رازہم سے چھپے ہوئے نہیں ہیں اور
ہم اپنے علم اور قدرت کے اعتبار سے انسان کے دل کی رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب
ہیں اور بندے کے حال کو خود اس سے زیادہ جاننے والے ہیں ۔
علامہ
علی بن محمد خازن رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے
ہیں :وَرِید وہ رگ ہے جس سے خون جاری ہو کر بدن کے ہر جُزْوْ
میں پہنچتا ہے ،یہ رگ گردن میں ہے اورآیت کے معنی یہ ہیں کہ انسان کے اَجزاء ایک دوسرے سے
پردے میں ہیں مگر اللہ تعالیٰ سے کوئی چیز پردے میں نہیں ۔( تفسیر خازن، ق، تحت الآیۃ: ۱۶، ۴ / ۱۷۶)