Home ≫ ur ≫ Surah Saba ≫ ayat 27 ≫ Translation ≫ Tafsir
قُلْ اَرُوْنِیَ الَّذِیْنَ اَلْحَقْتُمْ بِهٖ شُرَكَآءَ كَلَّاؕ-بَلْ هُوَ اللّٰهُ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ(27)
تفسیر: صراط الجنان
{قُلْ: تم فرماؤ۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان مشرکین سے فرمائیں کہ جن بتوں کو تم نے عبادت میں اللہ تعالیٰ کا شریک کیا ہے مجھے دکھاؤ تو سہی کہ وہ کس قابل ہیں ، کیا وہ کچھ پیدا کرتے ہیں ؟کیا وہ روزی دیتے ہیں ؟ اور جب ان میں سے کچھ نہیں کر سکتے تو ان کو خدا کا شریک بنانا اور اُن کی عبادت کرنا کیسی عظیم خطا ہے،لہٰذا اس سے باز آجاؤ،وہ بت ہرگز اللہ تعالیٰ کے شریک نہیں بلکہ وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہی عزت والا، حکمت والاہے جبکہ تمہارے ذلیل اور خسیس شریکوں کو یہ بلند مرتبہ کہاں حاصل ہے۔( خازن، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۷، ۳ / ۵۲۳، مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۷، ص۹۶۳، روح البیان، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۷، ۷ / ۲۹۳، ملتقطاً)