Home ≫ ur ≫ Surah Saba ≫ ayat 30 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ یَقُوْلُوْنَ مَتٰى هٰذَا الْوَعْدُ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(29)قُلْ لَّكُمْ مِّیْعَادُ یَوْمٍ لَّا تَسْتَاْخِرُوْنَ عَنْهُ سَاعَةً وَّ لَا تَسْتَقْدِمُوْنَ(30)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ یَقُوْلُوْنَ: اور کہتے ہیں ۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ مشرکین اپنی جہالت کی وجہ سے کہتے ہیں کہ قیامت کا وعدہ کب آئے گا ،اگر تم سچے ہو تو بتاؤ؟اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان سے فرمائیں کہ تمہارے لیے ایک ایسے دن کا وعدہ ہے جس سے تم نہ ایک گھڑی پیچھے ہٹ سکو گے اور نہ آگے بڑھ سکوگے یعنی اگر تم مہلت چاہو توتاخیر ممکن نہیں اور اگر جلدی چاہو توپہلے ہونا ممکن نہیں ،بہر صورت اس وعدے کا اپنے وقت پر پورا ہونا ہے۔(مدارک، سبأ، تحت الآیۃ: ۲۹-۳۰، ص۹۶۳، ملخصاً)