Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 7 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ انْطَلَقَ الْمَلَاُ مِنْهُمْ اَنِ امْشُوْا وَ اصْبِرُوْا عَلٰۤى اٰلِهَتِكُمْ ۚۖ-اِنَّ هٰذَا لَشَیْءٌ یُّرَادُ(6)مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِی الْمِلَّةِ الْاٰخِرَةِ ۚۖ-اِنْ هٰذَاۤ اِلَّا اخْتِلَاقٌ(7)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ انْطَلَقَ الْمَلَاُ مِنْهُمْ: اور ان میں سے جو سردارتھے وہ چل پڑے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضور سیّد المرسَلین صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا جواب سن کر کفار ِقریش کے سردار ابوطالب کی مجلس سے آپس میں یہ کہتے ہوئے چل پڑے کہ اے لوگو!تم بھی یہاں سے چلے جاؤ اور اپنے معبودوں کی عبادت کرنے پر ڈٹے رہو اور یہ محمد مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جو توحید کی بات کررہے ہیں اس میں ان کی کوئی ذاتی غرض پوشیدہ ہے اور یہ بات تو ہم نے پچھلے دین یعنی اپنے آباؤ اَجداد کے دین میں یا سب سے پچھلے دین، دینِ عیسائیّت میں بھی نہیں سنی ،کیونکہ عیسائی بھی تین خداؤں کے قائل تھے جبکہ یہ تو ایک ہی خدا بتاتے ہیں ، یہ صرف ان کی خود سے بنائی ہوئی جھوٹی بات ہے۔