Home ≫ ur ≫ Surah Sad ≫ ayat 83 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالَ فَبِعِزَّتِكَ لَاُغْوِیَنَّهُمْ اَجْمَعِیْنَ(82)اِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِیْنَ(83)
تفسیر: صراط الجنان
{قَالَ: اس نے کہا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ مہلت ملنے کے بعد ابلیس نے کہا: ’’یا رب! تیری عزت کی قسم ! میں حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد کے سامنے گناہوں کو سجا سنوار کر اور ان کے دلوں میں شکوک و شبہات پیدا کر کے ان سب کو گمراہ کر دوں گا البتہ حضرت آدم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اولاد میں سے جو تیرے چنے ہوئے بندے ہیں وہ میرے وار سے بچے رہیں گے ۔( روح البیان، ص، تحت الآیۃ: ۸۲-۸۳، ۸ / ۶۶)
اس سے معلوم ہوا کہ انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور بہت سے صالحین پر شیطان کا داؤ نہیں چلتا کہ وہ ان سے گناہ یا کفر کرا دے۔