Home ≫ ur ≫ Surah Yasin ≫ ayat 9 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ جَعَلْنَا مِنْۢ بَیْنِ اَیْدِیْهِمْ سَدًّا وَّ مِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَاَغْشَیْنٰهُمْ فَهُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ(9)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ جَعَلْنَا مِنْۢ
بَیْنِ اَیْدِیْهِمْ سَدًّا: اور ہم نے ان کے آگے دیوار بنادی۔} یہ بھی مثال کا بیان ہے کہ
جیسے کسی شخص کے لئے دونوں طرف
دیواریں ہوں اور ہر طرف سے راستہ بند کر دیا گیا ہو تو وہ
کسی طرح منزلِ مقصود تک نہیں پہنچ سکتا، یہی حال ان کفار کا ہے کہ ان
پر ہر طرف سے ایمان کی راہ بند ہے،ان کے سامنے دنیا کے غرور کی دیوار ہے اور ان کے
پیچھے آخرت کو جھٹلانے کی اور وہ جہالت کے قید خانہ میں قید
ہیں جس کی وجہ سے آیات اور دلائل میں غور وفکر کرنا
انہیں مُیَسّر نہیں ہے ۔( جمل، یس، تحت الآیۃ: ۹، ۶ / ۲۷۷)
یاد
رہے کہ اَزلی کفار پر ہدایت اور ایمان کی راہ بند کر کے ان پر جبر
نہیں کیاگیا بلکہ انہوں نے خود جو کفر پر اِصرار کیا ،تکبر،
عناد اور سرکشی کی راہ کو مستقل اختیار کیا ،ا س عظیم جرم کی سزا کے طور پر ان کے
لئے ایمان کا راستہ بند کر دیا گیا ہے، لہٰذا اس پر کسی طرح کا اعتراض
نہیں کیا جا سکتا۔