banner image

Home ur Surah Yunus ayat 42 Translation Tafsir

يُوْنُس

Yunus

HR Background

وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّسْتَمِعُوْنَ اِلَیْكَؕ-اَفَاَنْتَ تُسْمِـعُ الصُّمَّ وَ لَوْ كَانُوْا لَا یَعْقِلُوْنَ(42)

ترجمہ: کنزالایمان اور ان میں کوئی وہ ہیں جو تمہاری طرف کان لگاتے ہیں تو کیا تم بہروں کو سنا دو گے اگرچہ انہیں عقل نہ ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور ان میں کچھ وہ ہیں جو تمہاری طرف کان لگاتے ہیں تو کیا تم بہروں کو سنا دو گے؟ اگرچہ وہ سمجھتے نہ ہوں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّسْتَمِعُوْنَ اِلَیْكَ:اور ان میں کچھ وہ ہیں جو تمہاری طرف کان لگاتے ہیں۔} یعنی ان مشرکین میں سے بعض ایسے ہیں کہ جو اپنے ظاہری کانوں کے ساتھ سننے کیلئے جھکتے ہیں اور آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے قرآنِ پاک اور دین کے اَحکام سنتے ہیں لیکن آپ سے شدید بغض اور عداوت کی وجہ سے یہ سننا انہیں کوئی فائدہ نہیں دیتا تو جس طرح آ پ بہرے کو نہیں سنا سکتے اسی طرح اسے بھی نہیں سنا سکتے جس کے دل کو اللہ تعالیٰ نے سننے سے بہرہ کر دیا ہے اور جو کچھ یہ سنتے ہیں اس سے نفع اٹھانے سے اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں کو پھیر دیا اور اسے قبول کرنے کی توفیق سے محروم کر دیا ہے اورجب وہ سن کر عمل نہیں کرتے تو وہ جاہلوں کی مانند ہیں۔ (خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۴۲، ۲ / ۳۱۷، مدارک، یونس، تحت الآیۃ: ۴۲، ص۴۷۴، ملتقطاً)

آیت’’وَ مِنْهُمْ مَّنْ یَّسْتَمِعُوْنَ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:

            اس آیت سے تین چیزیں معلوم ہوئیں :

(1)… بغض و عناد کی وجہ سے آدمی کا دل اندھا ، بہرا ہوجاتا ہے ، اس لئے وہ سامنے والے کی بات نہیں مانتا۔

(2)… کسی سے بات منوانی ہو تو پہلے اس کے دل میں اپنے لئے نرم گوشہ پیدا کرنا چاہیے۔

(3)…علم ہونے کے باوجود عمل نہ کرنے والا اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک جاہل ہی کے حکم میں ہے۔