banner image

Home ur Surah Yunus ayat 86 Translation Tafsir

يُوْنُس

Yunus

HR Background

وَ قَالَ مُوْسٰى یٰقَوْمِ اِنْ كُنْتُمْ اٰمَنْتُمْ بِاللّٰهِ فَعَلَیْهِ تَوَكَّلُـوْۤا اِنْ كُنْتُمْ مُّسْلِمِیْنَ(84)فَقَالُوْا عَلَى اللّٰهِ تَوَكَّلْنَاۚ-رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ(85)وَ نَجِّنَا بِرَحْمَتِكَ مِنَ الْقَوْمِ الْكٰفِرِیْنَ(86)

ترجمہ: کنزالایمان اور موسیٰ نے کہا اے میری قوم اگر تم اللہ پر ایمان لائے تو اسی پر بھروسہ کرو اگر اسلام رکھتے ہو۔ بولے ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کیا الٰہی ہم کو ظالم لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنا۔ اور اپنی رحمت فرماکر ہمیں کافروں سے نجات دے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور موسیٰ نے کہا: اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان لائے ہو اگر تم مسلمان ہوتو اسی پر بھروسہ کرو۔ انہوں نے کہا: ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کیا۔ اے ہمارے رب! ہمیں ظالم لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنا۔ اور اپنی رحمت فرما کر ہمیں کافروں سے نجات دے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قَالَ مُوْسٰى:اور موسیٰ نے کہا۔} حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوم سے فرمایا: اگر تم اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے ہوتو اسی پر بھروسہ کرو ،وہ اپنے فرمانبرداروں کی مدد کرتا اور دشمنوں کو ہلاک فرماتا ہے۔ اس آیت سے ثابت ہوا کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ پر بھروسہ کرنا کمالِ ایمان کا تقاضا ہے۔(خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۸۴، ۲ / ۳۲۸)

{فَقَالُوْا:انہوں نے کہا۔} حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم نے جواب دیتے ہوئے عرض کی: ہم نے اللہ عَزَّوَجَلَّ  ہی پر بھروسہ کیا اس کے علاوہ کسی اور پر بھروسہ نہیں کرتے، پھر اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے دعا کرتے ہوئے عرض گزار ہوئے ’’ اے ہمارے رب!عَزَّوَجَلَّ، ہمیں ظالم لوگوں کے لیے آزمائش نہ بنا یعنی انہیں ہم پر غالب نہ کر اور ان کے گناہوں کی وجہ سے ہمیں ہلاک نہ فرما تاکہ وہ یہ گمان نہ کریں کہ وہ حق پر ہیں اور یوں سرکشی و کفر میں بڑھ جائیں اور اپنی رحمت فرما کر ہمیں قومِ فرعون کے کافروں کے قبضے سے نجات دے اور ان کے ظلم و ستم سے بچا۔(خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۸۵، ۲ / ۳۲۸)