Home ≫ ur ≫ Surah Al Mulk ≫ Translation
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اللہ کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا۔
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ، رحمت والاہے ۔
تَبٰرَكَ الَّذِیْ بِیَدِهِ الْمُلْكُ٘- وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرُﰳ(1)
بڑی برکت والا ہے وہ جس کے قبضہ میں سارا مُلک اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
بڑی برکت والا ہے وہ جس کے قبضے میں ہی ساری بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔
الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُ(2)
وہ جس نے موت اور زندگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہوتم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے اور وہی عزت والا بخشش والا ہے۔
وہ جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں کون زیادہ اچھے عمل کرنے والا ہے اور وہی بہت عزت والا،بہت بخشش والا ہے۔
الَّذِیْ خَلَقَ سَبْعَ سَمٰوٰتٍ طِبَاقًاؕ-مَا تَرٰى فِیْ خَلْقِ الرَّحْمٰنِ مِنْ تَفٰوُتٍؕ-فَارْجِـعِ الْبَصَرَۙ-هَلْ تَرٰى مِنْ فُطُوْرٍ(3)
جس نے سات آسمان بنائے ایک کے اوپر دوسرا تو رحمٰن کے بنانے میں کیا فرق دیکھتا ہے تو نگاہ اٹھا کر دیکھ تجھے کوئی رخنہ نظر آتا ہے۔
وہ جس نے ایک دوسرے کے اوپرسات آسمان بنائے (اے بندے!)تو رحمٰن کے بنانے میں کوئی فرق نہیں دیکھے گا پس تو نگاہ اٹھا کر دیکھ، کیاتجھے کوئی رخنہ نظر آتا ہے؟
ثُمَّ ارْجِـعِ الْبَصَرَ كَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ اِلَیْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَّ هُوَ حَسِیْرٌ(4)
پھر دوبارہ نگاہ اٹھا نظر تیری طرف ناکام پلٹ آئے گی تھکی ماندی۔
پھر دوبارہ نگاہ اٹھا کر دیکھ، نگاہ تیری طرف ناکام ہو کر تھکی ماندی پلٹ آئے گی ۔
وَ لَقَدْ زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْیَا بِمَصَابِیْحَ وَ جَعَلْنٰهَا رُجُوْمًا لِّلشَّیٰطِیْنِ وَ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابَ السَّعِیْرِ(5)
اور بیشک ہم نے نیچے کے آسمان کوچراغوں سے آراستہ کیا اور انہیں شیطانوں کے لیے مار کیا اور ان کے لیے بھڑکتی آگ کا عذاب تیار فرمایا۔
اورضرور بیشک ہم نے نیچے کے آسمان کو چراغوں سے آراستہ کیا اور انہیں شیطانوں کو مار بھگانے کا ذریعہ بنایا اور ہم نے ان کے لیے بھڑکتی آگ کا عذاب تیار کررکھا ہے ۔
وَ لِلَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّهِمْ عَذَابُ جَهَنَّمَؕ-وَ بِئْسَ الْمَصِیْرُ(6)
اور جنہوں نے اپنے رب کے ساتھ کفر کیاان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور کیا ہی برا انجام۔
اور جنہوں نے اپنے رب کے ساتھ کفر کیا ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے۔
اِذَاۤ اُلْقُوْا فِیْهَا سَمِعُوْا لَهَا شَهِیْقًا وَّ هِیَ تَفُوْرُ(7)
جب اس میں ڈالے جائیں گے اس کا رینکنا سنیں گے کہ جوش مارتی ہے۔
جب وہ کفار جہنم میں ڈالے جائیں گے تواس کی چنگھاڑسنیں گے اور وہ جوش مار رہی ہو گی ۔
تَكَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الْغَیْظِؕ-كُلَّمَاۤ اُلْقِیَ فِیْهَا فَوْجٌ سَاَلَهُمْ خَزَنَتُهَاۤ اَلَمْ یَاْتِكُمْ نَذِیْرٌ(8)
معلوم ہوتا ہے کہ شدت غضب میں پھٹ جائے گی جب کبھی کوئی گروہ اس میں ڈالا جائے گا اس کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈر سنانے والا نہ آیا تھا۔
معلوم ہوتا ہے کہ غضب سے پھٹ جائے گی، جب کبھی کوئی گروہ اس میں ڈالا جائے گا تواس کے داروغہ ان سے پوچھیں گے، کیا تمہارے پاس کوئی ڈر سنانے والا نہیں آیا تھا؟
قَالُوْا بَلٰى قَدْ جَآءَنَا نَذِیْرٌ ﳔ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّٰهُ مِنْ شَیْءٍ ۚۖ-اِنْ اَنْتُمْ اِلَّا فِیْ ضَلٰلٍ كَبِیْرٍ(9)
کہیں گے کیوں نہیں بیشک ہمارے پاس ڈر سنانے والے تشریف لائے پھر ہم نے جھٹلایا اور کہا اللہ نے کچھ نہیں اوتاراتم تو نہیں مگر بڑی گمراہی میں ۔
وہ کہیں گے:کیوں نہیں ،بیشک ہمارے پاس ڈر سنانے والے تشریف لائے، پھر ہم نے (انہیں )جھٹلایا اور ہم نے کہا: اللہ نے کوئی چیز نہیں اتاری ، تم تو بڑی گمراہی میں ہی ہو۔
وَ قَالُوْا لَوْ كُنَّا نَسْمَعُ اَوْ نَعْقِلُ مَا كُنَّا فِیْۤ اَصْحٰبِ السَّعِیْرِ(10)
اور کہیں گے اگر ہم سنتے یا سمجھتے تو دوزخ والوں میں نہ ہوتے۔
اور وہ کہیں گے: اگر ہم سنتے یا سمجھتے تو دوزخ والوں میں نہ ہوتے۔
فَاعْتَرَفُوْا بِذَنْۢبِهِمْۚ-فَسُحْقًا لِّاَصْحٰبِ السَّعِیْرِ(11)
اب اپنے گناہ کا اقرار کیاتو پھٹکار ہو دوزخیوں کو۔
تو اب انہوں نے اپنے گناہ کا اقرار کیا تو دوزخیوں کے لیے پھٹکار ہو۔